حیدرآباد۔ مکہ مسجد اور شاہی مسجد باغ عامہ یقیناً حیدرآبادکا فخریہ اثاثہ ہے مگر ان دو مساجد کے منبر و محراب کی خدمات انجام دینے والے جید علماء کی بڑی ہی ناقدری ہورہی ہے۔ ان دو نوں مساجد کے آئمہ کرام وموذنین کی تنخواہیں انتہائی حقیر ہیں۔ آپ یہ جان کر تعجب و حیرت میں پڑجائیں گے کہ ان دونوں مساجد کے آئمہ کرام، خطیب اور موذنین کی تنخواہیں ، ان مساجد میں برسر پیکار ہوم گارڈز کی تنخواہوں سے بھی کم ہیں۔ مکہ مسجد کے ایک ہوم گارڈ کو تقریباً22,000 روپے ماہانہ مشاہرہ دیا جاتا ہے جبکہ مکہ مسجد کے آئمہ کرام، خطیب اور موذنین کے ساتھ ساتھ شاہی مسجد کے امام و خطیب اور موذن کی تنخواہیں صرف 17,500 روپے ماہانہ ہیں۔ شاہی مسجد میں صرف ایک ہی امام ہیں جو خطابت کے بھی فرائض انجام دیتے ہیں جبکہ مکہ مسجد میں خطیب اور امام الگ الگ ہیں۔ جہاں تک خطیب، امام اور موذن کا معاملہ ہے ان کی تنخواہوں میں بھی کوئی امتیاز نہیں ہے۔ سبھی کو یکمشت 17500 روپے ماہانہ دئیے جاتے ہیں۔یہاں یہ ذکر ضروری ہے کہ ان دونوں مساجد کے امام و خطیب کے منصب پر ماموری کے لئے بہترین سے بہترین فرد کا انتخاب کیا جاتا ہے اور یقیناً اب تک ان دونوں مساجد میں ان مناصب پر جو لوگ بھی فائز ہوئے ہیں وہ یکتائے زمانہ رہے ہیں۔ شاہی مسجد باغ عامہ کے امام و خطیب پی ایچ ڈی اسکالر اور کامل الحدیث ہیں جبکہ مکہ مسجد کے خطیب اور امام دونوں ہی کامل الحدیث و ایم اے ہیں۔ افسوس کہ ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے شہر کی یہ دو اہم مساجد جن کا انتظام محکمہ اقلیتی بہبود کی راست نگرانی میں ہے، ان کے آئمہ وموذنین اور خطیب کا مشاہرہ ایک ہوم گارڈ سے بھی کم ہے۔ سابق سکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود نے ان دومساجد کے آئمہ کرام و خطیب کی تنخواہوں میں مناسب اضافہ کے لئے فائیل تیار کرکے مالیاتی منظوری کے لئے تجویز محکمہ فینانس کو روانہ کی تھی مگر محکمہ فینانس نے کن بنیادوں پر اس تجویز کو مسترد کردیا معلوم نہیں ۔ ہماری عبادات میں خشوع و خضوع کے لئے ہماری یہ کوشش ہوتی ہے کہ ان دو مساجد میں ہماری نمازیں ادا ہوں ۔ شہر کی کئی بڑی شخصیتیں ان دو مساجد میں نمازیں ادا کرتے ہیں مگر اب تک شائد ہی کسی نے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ ان کا مشاہرہ اتنا حقیر کیوں ہے اور ان میں اضافہ کے لئے ابھی تک کسی نے کوئی کوشش نہیں کی ہے۔