Wednesday, April 23, 2025
Homesliderمیڈیا پر نفرت انگیز خبروں کےخلاف عرضی پر تیزی سے سماعت کرنے...

میڈیا پر نفرت انگیز خبروں کےخلاف عرضی پر تیزی سے سماعت کرنے کی درخواست

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی مبینہ سازش کرنے کے الزام میں کچھ میڈیا  اداروں کے خلاف عرضی کی فوری سماعت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ ایک اہم مسئلہ ہے جس کا براہ راست تعلق عوام سے ہے اور چونکہ یہ عوام سے جڑا ہوا ہے اس لیے اس کی فوری سماعت سے انصاف ملے گا۔

 عرضی میں مزید کہا گیا ہے کہ پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں اس لیے کچھ چینلوں کی جانب سے جعلی خبریں امن میں خلل ڈال سکتی ہیں۔اس میں کہا گیا ہے اس نکتہ نظر سے عدالت کو ان نیوز چینلز کو کنٹرول کرنے کے لیے خصوصی حکم جاری کرنا چاہیے جو جعلی خبریں اور نفرت پھیلا رہے ہیں۔ اس لیے موجودہ درخواست کی جلد از جلد سماعت کی جانی چاہیے۔عرضی 13 اپریل 2020 کو دائر کی گئی تھی  اور اس معاملے میں 11 سماعتیں ہو چکی ہیں جن میں سب سے حالیہ 2 ستمبر 2021 کو ہوئی، جب مرکز نے بھی عدالت میں اپنا جواب داخل کیا تھا۔ اسی طرح نشریاتی ادارے اور نیوز ریگولیٹرز نے بھی اپنا جواب داخل کر دیا ہے۔

عدالت کے حکم پر ملک کی مختلف ہائی کورٹس میں زیر التواء درخواستوں کو بھی یکجا کر دیا گیا ہے۔ جمعیت نے کہا درخواست جمع کرنے کے بعد سے جعلی خبریں نشر کرنے والے چینلز کسی حد تک قابو میں تھے اور سماعت کے دوران کچھ نیوز چینلز نے تبلیغی جماعت کے حوالے سے نشر ہونے والی خبروں کے لیے معذرت کی تھی۔یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہم کہ کورونا کے ابتدائی دنوں میں قومی نیوز چینلز نے تبلیغی جماعت اور اس سے وابستہ لوگوں کو نہ صرف نشانہ بنایا تھا بلکہ ان کی سازشوں کی وجہ سے مسلمانوں کو کئی ایک مسائل اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔