Monday, June 9, 2025
Homeبین الاقوامیواشنگٹن میں سینکڑوں افرا د نے سی اے اے اور این آر...

واشنگٹن میں سینکڑوں افرا د نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کیا

- Advertisement -
- Advertisement -

واشنگٹن: واشنگٹن میں سینکڑوں افرا د نے سرد موسم کا سامنا کرتے ہوئے اتوار کے روز ہندوستانی سفارتخانے کے روبرو جمع ہو ئے اور ہندوستان کے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر سٹیزن (این آر سی) کے خلاف پر زور احتجاج کیا۔امریکی بازار کی رپورٹ کے مطابق،مہاتما گاندھی کے مجسمے کے سامنے اتوار کے روز منعقدہ،سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج اور ریلی میں 500سے زائد افراد نے شرکت کی،جو حالیہ برسوں میں ہونے والی ریلیوں میں سب سے بڑی ریلی میں شامل ہو گئی ہے۔

احتجاج کے دوران کیرالہ سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن بیسیل بیبی نے کہا”ہم اس طرح نہیں ہیں،ہم ایک سیکیولر جمہوریہ ہیں“۔اب حکومت لوگوں کو ان کے مذہب یا مذہبی نظریات سے تقسیم کرنے کی کو شش کر رہی ہے،جو صحیح نہیں ہے۔لہذا ہم یہاں پر امن احتجاج کر رہے ہیں“۔ اس احتجاجی ریلی میں مختلف ہندوستانی اور مذاہب اور مختلف قومیتوں کو دیکھا گیا۔

احتجاج کے دوران شرکاء کو دو کام انجام دینے کا عہد کیا،ایک، بیداری پیدا کرنا اور دوسر،ا وزیر آعظم نریندر مودی اور ہندوستانی حکومت کو ایک پیغام بھیجنا۔ریلی کے منتظمین کی طرف سے منظور کی جانے والی ایک قرار داد میں کہا گیا ہے کہ سی اے اے اور این آر سی دونوں کے ممکنہ نفاذ سے ”اکثریتی اور اقلیتی طبقات کے مابین بڑے تنازعہ پیدا ہونے کا خدشہ ہے،جس سے ہندوستانی مسلمانوں کی شہریت کی حیثیت میں کمی آئے گی“۔

امریکی بازار نے قرارداد کے حوالے سے کہا کہ ”جیسے حال ہی میں آسام اور کشمیر،اور دیگر مقامات پر انتشار پھیل گیا ہے،ان کارروائیوں سے ہندوستانی قوم اور ہندوستانی عوام کو بہت زیادہ نقصان پہنچ سکتا ہے“۔احتجاج کرنے والوں میں وہ بھی شامل تھے جن کا ہندوستان سے کو ئی تعلق نہیں تھا۔شمالی ورجینیا کے رہائشی چارلس اسٹیونز نے کہا کہ وہ محبت اور روابط کے پیغام کو عام کرنے کے لئے اس پروگرام میں موجود ہیں۔

سی اے اے،جو 12 دسمبرکو صدر جمہوریہ کی دستخط کے ساتھ ہی قانون بن گیا تھا،اس کے ذریعہ افغانستان،پاکستان اور بنگلہ دیش میں مقیم اور ان ملکوں میں ظلم کا سامنا کرنے والے ہندو،سکھ،پارسی،جین،بدھسٹ اور عیسائیوں اور جینیوں کو ہندوستانی شہریت دینے کی کوشش ہے۔اور اس میں مسلمان اور شیعہ کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔اس ایکٹ کی منظوری کے نتیجے میں پورے ملک میں،خاص طور پر ملک کے شمال مشرقی خطے میں وسیع پیمانے پر مخالفت کی جا رہی ہے۔