Sunday, June 8, 2025
Homesliderوانکھیڑے پیدائش کے وقت مسلم تھے : نواب ملک کا دعویٰ

وانکھیڑے پیدائش کے وقت مسلم تھے : نواب ملک کا دعویٰ

- Advertisement -
- Advertisement -

ممبئی۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی)کے ترجمان اور مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک نے نارکوٹکس کنٹرول بیوروکے زونل ڈائرکٹر سمیر وانکھیڑے کے برتھ سرٹیفکیٹ پر سوالات اٹھائے ہیں۔ملک نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ سمیر وانکھیڑے ایک مسلمان طبقہ میں پیدا ہوئے اور انہوں نے ایک مسلم لڑکی ڈاکٹر شبانہ سے شادی کی۔بعد میں وانکھیڑے نے کرانتی ریڈکر نامی لڑکی سے شادی کرلی تاکہ وہ شیڈیول کاسٹ کو ملنے والی سرکاری اسکیموں کا فائدہ اٹھاسکیں۔ انہوں نے اپنی ذات تک بدل لی اور غریب لوگوں اور مستحقین کے حقوق غصب کرلیے ۔

 ملک نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وانکھیڑے دو خانگی  افراد کی مدد سے معروف شخصیات کے فون ٹیپ کرتے تھے اور معصوم وبے قصورلوگوں کو بلیک میل کیا کرتے تھے ۔ این سی پی کے وزیر نے کہا کہ ان کے پاس تمام خانگی  لوگوں کے شواہد، ان کے نام و پتے موجود ہیں اور کسی مناسب وقت پر اس کا انکشاف کریں گے ۔

این سی پی لیڈر نے وانکھیڑے کے والد اور بہن (یاسمین وانکھیڑے ) کوتعزیرات ہند کی دفعہ 499 کے تحت اپنے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے کا چیلنج کیااور کہاکہ وہ اس کا سامنا کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام شواہد عدالت کے سامنے پیش کیے جائیں گے ۔

ملک نے کہا کہ ان کو ممبئی دفتر سے این سی بی کے ایک عہدیدار کی جانب سے ایک نامعلوم مکتوب موصول ہوا ہے جس میں درج ہے کہ وانکھیڑے ایک ایسے عہدیداروں کے گروپ کا حصہ تھے جو بڑے لوگوں سے تاوان کی وصولی میں شامل رہا ہے ۔ عہدیدار نے 26 ایسے معاملے کا ذکرکیا ہے جس میں پیسے وصولے گئے تھے ۔

ملک نے کہا کہ وہ این سی بی کے ڈائرکٹر جنرل کو مکتوب لکھ کر ان سے درخواست کریں گے کہ معاملے کی بذات خود جانچ  اور اس کی تحقیق کروائیں۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کامکتوب انہوں نے چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے ، وزیر داخلہ دلیپ والیس پاٹیل اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس سنجے پانڈے کو بھی ارسال کرچکے ہیں۔

دریں اثنا اتر پردیش پولس نے آرین خان مقدمہ میں کلیدی گواہ کرن پی گوساوی کوحراست میں لینے سے انکار کیا ہے ۔پونے کی ایک ٹیم گوساوی کو حراست میں لینے کے لیے لکھنؤروانہ ہوچکی ہے جو دوسرے کئی معاملات میں پولیس کو مطلوب ہیں۔