Wednesday, April 23, 2025
Homeاقتصادیاتٹرانسپورٹ خدمات متاثر،اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ

ٹرانسپورٹ خدمات متاثر،اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ کورونا وائرس کوقابو میں  کرنے کے لیے ملک میں لاک ڈاؤن کے حالات اور کئی ریاستوں میں کرفیو لگائے جانے کی وجہ سے پرائیویٹ ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی خدمات تقریباً ٹھپ ہو گئی ہے، جس کا اثر اشیائے ضروریہ کی سربراہی  پر پڑنے لگا ہے۔ قومی دارالحکومت میں بڑی کمپنیوں نے بریڈ کی سربراہی  ایک دن کے فرق پر کرنی شروع کر دی ہے، جبکہ مقامی طور پر دستیاب کرائے جانے والے تازہ پنیر، ماویٰ اور کھوئے کی سربراہی  میں رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے۔

دہلی  میں پھل اور سبزیوں کی سربراہی  کرنے والی مدرڈیری میں اپنے’سپھل کیندروں‘پر آج 330 ٹن پھل اور سبزیاں بھیجی ہے۔ کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ سپھل کے تین سو سے زائد خوردہ فروخت مراکز پر پھل اور سبزیاں بھیجی گئی ہیں۔ سپھل اندور سے کیلے، ناسک سے انگور اور ناگپور سے سنترے منگا رہا ہے۔ مدر ڈیری اپنے 850 مراکز کے ذریعہ لوگوں کو دودھ فراہم کر رہا ہے۔

ٹرانسپورٹ کارپوریشن آف انڈیا (پی سی آئی)، اسوسی ایٹ روڈ کیریئر (اے آر سی)، نارتھ ایسٹرن کیٹرنگ کارپوریشن، جے ماتا دی، کورئیر سروس دینے والی ڈی ٹی ڈی سی، گتی اور سیف کمپنیوں نے اپنی گاڑیوں کی خدمات روک دی ہیں اور ملازمین کو گھر بھیج دیا ہے۔

ان ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے پاس اپنے اور کرایہ کی ہزاروں بڑی کمرشل گاڑیاں ہیں۔ جو گھریلو اشیا کے علاوہ پھلوں، اناجوں اورادویات کو ایک مقام دوسرے مقام تک پہنچاتے ہیں۔ ان کمپنیوں نے کہا ہے کہ ان کی کچھ گاڑیاں مختلف مقامات پر روک دی گی ہیں جن پر اشیائے ضروریہ بھری ہوئی ہیں، ڈابر اور پتنجلی جیسی کمپنیاں نیپال سے ٹرک کے ذریعے مختلف اشیاء کی نقل و حمل کرواتی ہیں جو اب رک گئی ہیں۔ پرائیویٹ ٹرانسپورٹ کمپنیاں کچھ مقامات پر پھل سبزیاں اور ددھ کی نقل و حمل میں مصروف ہے۔

ٹریفک میں کمی کی وجہ سے قومی دارالحکومت کے  علاقوں میں سبزیوں کی قیمت بڑھنے لگی ہے اور کچھ مقامات پر اس کی بہت زیادہ قیمت لی جا رہی ہے۔ زیادہ تر سبز سبزیاں 60 سے 100 روپے فی کلوگرام ہو گئی  ہیں ۔ جبکہ پپیتا اور سنترہ کی قیمت 40 سے 80 روپے فی کلو گرام فروخت ہو رہا ہے۔دہلی کے علاوہ ہندوستان کے بیشتر علاقوں میں حالات یکساں ہی تبدیل ہوئے ہیں اور ترکاریوں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔