واشنگٹن: امریکہ میں ان دنوں دو موضوعات موضوع بحث ہیں ایک کورونا کی وباءتو دوسری صدارتی انتخابات ۔ ویسے بھی کورونا کی وجہ سے اموات اور مثاثرہ افراد کی صحت مند ہونے کی خبریں روز کا معمول بن چکی ہیں جس میں اب عوام کو زیادہ دلچسپی بھی نہیں رہی لیکن ڈونالڈ ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کے فوائد اور نقصانات نے عوامی توجہ اور دلچسپی حاصل کرلی ہے اور اب اس موضوع کو القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کی بھتیجی کے بیان نے مزید گرما دیا ہے۔ امریکہ اور بن لادن ایک دوسرے کے کٹر حریف مانے جاتے ہیں اور انکے درمیان 9/11 کا حملہ آگ پر تیل کا کام کرتا ہے ، اس دوران اسامہ بن لان کی بھتیجی نور بن لادن کے بیان میں ٹرمپ کی حمایت نہ کرنے پر امریکی عوام کو دیا جانے والا انتباہ نے سوچنے پر مجبور کردیاہے۔
نور نے انتباہ دینے والا انداز اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ٹرمپ دوبارہ صدر منتخب نہیں ہوئے تو امریکہ کو ایک اور 9/11 حملے کا سامنا کرپڑسکتا ہے۔ اسامہ بن لان کی بھتیجی نور بن لادن انتباہ دیا ہے کہ اگر امریکی صدارتی انتخابات میں جوبائیڈن صدر منتخب ہوئے اور ٹرمپ کو شکست ہوئی تو امریکہ پر 9/11 کے دہشت گردانہ حملوں جیسا ایک اور حملہ ہوسکتا ہے اور امریکی عوام کو ایک اور دہشت گرد حملے سے صرف ٹرمپ ہی محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
نور کے بیان کی تفصیلات شائع کرتے ہوئے نیویارک پوسٹ نے کہا ہےکہ نور کے خیال ہے کہ اوباما اور بائیڈن کی زیر سرپرستی انتظامیہ کی وجہ سے داعش پھیلی۔بن لادن کی بھتیجی نور بن لادن اس وقت سوئٹزرلینڈ میں مقیم ہیں لیکن خودکووہ دل سے امریکی سمجھتی ہیں۔نور نے امریکی صدارتی انتخابات کے ضمن میں کہا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کی حمایت کرتی ہیں ۔ نور نے مزید کہا کہ ٹرمپ کا انتخاب نہ صرف امریکہ بلکہ مغربی دنیا کے ساتھ سارے عالم کے امن کے لئے ضروری ہے۔