Monday, June 9, 2025
Homesliderپنت کی قیادت میں دہلی کو ٹرافی حاصل کرنے کا بہترین موقع

پنت کی قیادت میں دہلی کو ٹرافی حاصل کرنے کا بہترین موقع

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ قیادت کے کردار میں بھروسہ کرنے کے بعد رشپھ پنت مکمل طور پر ایک تبدیل شدہ کھلاڑی دکھائی دے رہے ہیں اور وہ قیادت کی زائد ذمہ داری کے ساتھ دہلی کیپٹلس کو ایک قدم آگے لے جانے کیلئے پرعزم ہے جیسا کہ گذشتہ برس متحدہ عرب امارات میں منعقدہ آئی پی ایل سیزن میں ٹیم نے فائنل کھیلا تھا لیکن اسے خطابی مقابلہ میں ممبئی کے خلاف شکست ہوئی تھی۔ طاقتور بیٹنگ اور باصلاحیت فاسٹ بولنگ شعبہ کی وجہ سے دہلی کیپٹلس رواں برس بھی خطاب کے لئے ایک طاقتور ٹیم نظر آرہی ہے۔ دہلی کیپٹل جس نے گذشتہ برس خطابی مقابلہ کھیلا ہے اور وہ مقابلہ بہ مقابلہ بہترین مظاہروں کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔

 دہلی کیپٹلس آئی پی ایل میں ایک متوازن ٹیم دکھائی دے رہی ہے کیونکہ اس کا بیٹنگ شعبہ طاقتور ہونے کے علاوہ بولنگ شعبہ میں بھی باصلاحیت کھلاڑی موجود ہیں جو ٹیم کو کامیابی دلوانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ شکھردھون، پارتھیوی شا اور اجنکیا رہانے کی شکل میں دہلی کو تجربہ کار اور جارحانہ کھلاڑیوں کی خدمات دستیاب ہے جبکہ میڈل آرڈر میں کپتان پنت کے علاوہ مارکس اسٹونس اور شمرون ہٹمائر کے علاوہ سیم بلنگس بھی موجود ہیں۔ دھون نے 2020ءسیزن میں 618 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمینوں کی فہرست میں دوسرا مقام حاصل کیا تھا جبکہ پارتھوی شا نے حالیہ منعقدہ وجئے ہزارے ٹرافی میں 827 رنز اسکور کئے ہیں اور وہ شاندار فام میں ہیں۔ علاوہ ازیں دھون نے انگلینڈ کے خلاف منعقدہ ونڈے سیریز میں بھی 98 اور 67 رنز کی اننگز کھیلتے ہوئے اپنے شاندار فام کا ثبوت دیا ہے۔

 تمام تر توجہ کپتان پنت پر مرکوز ہے کیونکہ وہ دورہ آسٹریلیا کے بعد انگلینڈ کی سیریز میں بھی ہندوستان کیلئے ٹیم کو کامیابی دلوانے والے کھلاڑی کے طور پر ابھرے ہیں۔ بولنگ شعبہ کا تذکرہ کیا جائے تو دہلی کو جنوبی افریقی ٹیم کے دو فاسٹ بولر کگیسو ربادا اور اینرچ نورٹ جے کی خدمات دستیاب ہے۔ ربادا نے گذشتہ سیزن سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ کریس ووکس، ایشانت شرما اور اومیش یادو بھی دہلی کے بولنگ شعبہ کے اہم نام ہیں۔ جہاں تک دہلی کی کمزوری کا سوال ہے تو اسے مقامی اور بیرونی باصلاحیت کھلاڑیوں کی دستیابی تو ہے لیکن ٹیم کو میچ جتوانے والے کھلاڑیوں کا متبادل نہ ہونا اس کیلئے نقصاندہ ہوسکتا ہے۔ ہندوستانی فاسٹ بولنگ جوڑی ایشانت اور اومیش نے حالیہ دنوں میں سفید گیند سے زیادہ کرکٹ نہیں کھیلی ہے۔

 دہلی کیلئے یہ بہترین موقع ہیکہ پنت اس کیلئے نہ صرف انفرادی مظاہرے کرتے ہوئے ٹیم کو کامیابی دلوائے بلکہ مستقل کپتان سریاش ایئر کے زخمی ہوکر ٹورنمنٹ سے باہر ہونے کے بعد وہ قیادت کو سنہری موقع میں تبدیل کرتے ہوئے ٹیم کو پہلا خطاب جتوائیں۔ پنت نے حالیہ دنوں میں کافی ذمہ دارانہ اور جارحانہ طرز کی بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کی فتوحات میں اہم رول ادا کیا ہے۔ لہٰذا ان سے کافی امیدیں وابستہ ہیں۔