ممبئی۔ چینائی سوپر کنگز جمعہ کو یہاں آئی پی ایل میں طاقت سے بھر پور پنجاب کنگز کا مقابلہ کرنے اترے گی تو اسے کپتان مہندر سنگھ دھونی کی حوصلہ افزائی کے علاوہ بولنگ میں بہتری لانے کی کوشش کرنی ہو گی۔ دونوں ٹیموں کو اپنے ٹورنمنٹ کے پہلے مقابلے میں متضاد نتیجہ حاصل ہوا ہے ۔ دہلی کیپٹلس کے خلاف چینائی سوپر کنگز کو سات وکٹوں سے شکست ہوئی تو دوسری جانب پنجاب کنگز نے راجستھان رائلز کے خلاف ایک ہمالیائی اسکورنگ کے سنسنی خیز مقابلے میں چار رنز سے کامیابی حاصل کی ہے ۔وانکھیڈے میدان پر شبنم نے اہم کردار ادا کیا ہے لہذا ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے بولنگ کرنا چاہے گی۔
یہاں اپنے پہلے میچ میںچینائی سوپر کنگز نے سریش رائنا (56) ، معین علی (36) ، سیم کورن (34) ، رویندر جڈیجہ (26) اور امباتی رائیڈو (23) کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت سات وکٹ پر 188 رن بنائے۔کپتان دھونی کے علاوہ ریتوراج گائکواڈ اور فاف ڈو پلیسیس کی افتتاحی جوڑی کی ناکام رہی لیکن اس کے باوجود سی ایس کے اسکور بورڈ پر بہتر اسکور درج کروانے میں کامیاب رہی لیکن چینائی سوپر کنگز کا بولنگ یونٹ شکھر دھون اور پرتھوی شا کی جوڑی کے خلاف مکمل طور پر بے بس نظر آیا اور اس جوڑی نے 138 رنز کا آغاز فراہم کیا ۔دیپک چہر ، سیم کیرن ، شردول ٹھاکر ، جڈیجہ اور معین علی سبھی بولر حریف بیٹسمینوں کے خلاف بے بس نظر آئے۔ جمعہ کو ہونے والے مقابلے میں ماسٹر حکمت عملی دھونی پر ہوگی کہ وہ اپنی ٹیم کے ساتھیوں کو اپنی کارکردگی سے حوصلے دینے کے علاوہ پنجاب کے بیٹسمینوں کو روکنے میں مدد فراہم کریں گے لیکن ایسا کرنے کےلئے ڈی سی کے خلاف اسکور کرنے میں ناکام ہونے والے دھونی کو پہلے خود اپنا مظاہرہ بہترکرنا ہوگا۔
دوسری جانب پنجاب کنگز نے اپنے پہلے مقابلے میں آر آر کے خلاف 6 وکٹوں پر221 رنزکا ہمالیائی اسکور بنایا۔بیٹنگ کا آغاز کرتے ہوئے کے ایل راہول نے کپتانی اننگز کھیلی اور صرف 50 گیندوں پر 91 رنزبنائے ۔ کرس گیل (28 گیندوں میں 40) اور دیپک ہوڈا (28گیندوں پر 64) کی شاندار اننگز کھیلی ۔پنجاب کنگزکی مجموعی اورراہول کے لئے بیٹنگ انفرادی طور پر تشویش کا باعث نہیں ہے کیونکہ انہوں نے اننگز کے آغاز میں اپنی کارکردگی سے یہ ثابت کردیا ہے لیکن سی ایس کے کی طرح نیلامی میں بڑی رقم خرچ کرنے کے باوجود بولنگ شعبہ ایک پریشانی کا باعث ہے۔آر آر کے کپتان سنجو سیمسن نے تقریبا تنہا کھیل کو پنجاب کنگز سے دورکردیا تھا اور راہول یقینی طور پر اپنے بولروں کی کارکردگی سے خوش نہیں ہوں گے۔ نوجوان ارشدیپ سنگھ (3/35) بالآخر پنجاب کو کامیابی دلوانے بولر بن کر ابھرے۔ آخری اوور میں 13 رنز کا انہوں نے کامیاب دفاع کرتے ہوئے صرف 8 رنز دئے۔
ارشیپ کے علاوہ تجربہ کار محمد سمیع (2/33) بھی گیند کے ساتھ عمدہ مظاہرہ کیا لیکن آسٹریلیائی فاسٹ بولروں کی جوڑی رچرڈسن (1/55) اور ریلی میرڈتھ (1/49) کی کارکردگی پنجاب کے لئے باعث تشویش ہوگی کیونک ان کی خدمات کے لئے ٹیم نے 22 کروڑ روپئے خرچ کئے ہیں ۔اس مقابلے میں دھونی کا انفرادی اور ٹیم کے لئے کپتانی کا مظاہرہ اہمیت کا حامل ہوگا کیونکہ گزشتہ مقابلے میں وہ بیٹنگ میں صفر پر آوٹ ہوئے تھے اور بحیثیت کپتان وہ ٹیم کے ہمالیائی اسکور کا دفاع بھی نہیں کرسکے تھے۔