Monday, June 9, 2025
Homeٹرینڈنگچندریان 2 کو روانگی سے عین قبل ہی روک دیا گیا

چندریان 2 کو روانگی سے عین قبل ہی روک دیا گیا

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ ہندوستان نے چاند سے متعلق تحقیقات کرنے کے لئے راکٹ چندریان کو خلاءمیں روانہ کرنے سے محض ایک گھنٹہ قبل ڈرامائی طور پر تکنیکی مسئلے کے سبب منسوخ کردیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق چندرےان 2 یا مون چیریئٹ 2 بھیج کر روس، امریکہ اور چین کے بعد چاند کی سطح پر خلائی جہاز بھیجنے والا چوتھا ملک بننے کا خواہاں تھا۔خلائی جہاز روانہ کرنے کے لیے کی جانے والی گنتی 56 منٹ 24 سیکنڈ پر روک دی گئی جسے ہندوستانی وقت کے مطابق رات 2 بج کر 51 منٹ پر روانہ ہونا تھا۔

 اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (آئی ایس آر او) نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ 56 منٹ پر خلائی گاڑی کی لانچ کے موقع پر ایک تکنیکی رکاوٹ آگئی۔ چنانچہ احتیاط سے کام لیتے ہوئے چندریان کی لانچ آج کے لیے منسوخ کردی گئی جبکہ روانہ ہونے کی آئندہ تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

ہندوستان کی جانب سے چاند کی جانب مشن امریکی خلا باز نیل آرم اسٹرانگ کے چاند پر تاریخی چہل قدمی کی 50 ویں سالگرہ سے 5 دن قبل روانہ کیا جانا تھا۔ چندریان 2 کی تیاری پر 14 کروڑ ڈالرس خرچ کیے ہیں جو اب تک کا سب سے سستا مشن بننے جارہا تھا۔چاند پر اترنے کے دوسرے مشن کے لئے 6 ستمبر کی تاریخ مقرر کی گئی تھی، خاص بات یہ ہے کہ چندریان 2 کا آربیٹر، لینڈر، اور روور ہندوستان میں ہی ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے۔

اس سے قبل ہندوستان کا پہلا مشن چندریان 1 چاند کی سطح پر نہیں اتر سکا تھا بلکہ اس نے ریڈار استعمال کر کے پانی کی تلاش کا کام کیا۔ دوسری جانب ہندوستان مریخ کی جانب بھی تحقیقاتی مشن روانہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ، 2014 میں سیارہ مریخ کے مدار میں سیٹیلائٹ داخل کرنے والا چوتھا ملک بن گیا تھا۔ یادرہے کہ رواں سال کے آغاز میں چین کا خلائی مشن چینگ 4 چاند کے تاریک حصے پر اترنے میں کامیابی حاصل کی تھی اور اسے سنگ میل قرار دیا گیا تھا جس کے بعد ہندوستان نے چاند کے قطب جنوبی میں مشن بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا اور اگر اسے لینڈ کرنے میں کامیابی حاصل ہوجاتی تو یہ پہلی مرتبہ ہوتا کہ کسی ملک کا خلائی مشن چاند کے اس حصے پر پہنچ سکا لیکن اب اس کےلئے کچھ انتظار کرنے پڑے گا۔

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (آئی ایس آر او) چندریان 2 مشن کو 15 جولائی کو روانہ کرنا تھا جس میں کوئی انسان تو نہیں لیکن 3 روبوٹس روانہ کئے جانے والے تھے جوسطح آسمان سے چاند کا سروے کرنے والے تھے ۔یہ خلائی مشن ستیشن دھون اسپیس سینٹر سے روزانہ کیا جانے والا تھا اور چندریان 2 میں ایک چاند گاڑی، لونر لینڈر اور روور پر مشتمل مشن ہے جسے ملکی ساختہ جی ایس ایل وی ایم کے تھری راکٹ سے لانچ کیا جانے کا منصوبہ تھا۔

اس مشن کو 6 ستمبر 2019 کو چاند پر پہنچنا تھا اور اگر لینڈنگ میں کامیابی کی صورت میں ہندوستان اس شعبہ میں چوتھا ملک بن جاتا، جس کا مشن چاند پر اترنے میں کامیاب ہوتا ۔ قبل ازیں دیگر ممالک میں امریکہ، روس اور چین شامل ہیں جس کا چینگ 4 روور ابھی بھی چاند کے تاریک حصے میں موجود ہے۔

چاند پر اترنے کے بعد لونر لینڈر اور روور چاند کے قطب جنوبی کی جانب جائیں گے اور سائنسی طور پر اہم اس خطے کی کھوج کریں گے، جس کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ وہاں برفانی پانی موجود ہے۔اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے کہ یہ مشن چاند پر کہاں اترے گا اور کہاں تک جائے گا۔اس سے پہلے گزشتہ سال ہندوستان کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ وہ 2022 تک پہلا انسان بردار خلائی مشن بھیجے گا اور اس کے لیے پہلی 3 ہندوستانی خلابازوں کے ساتھ خلائی گاڑی کو دسمبر 2021 میں زمین کے گرد نچلے مدار میں بھیجا جائے گا۔