Tuesday, April 22, 2025
Homeاقتصادیاتکئی شعبوں میں جی ایس ٹی میں اضافہ عوام کے لئے پریشان...

کئی شعبوں میں جی ایس ٹی میں اضافہ عوام کے لئے پریشان کن

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ جی ایس ٹی کونسل کے اجلاس کے بعد پھر مایوسی کا ماحول بنا ہے کیونکہ اس اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔ اس اجلاس میں مودی حکومت نے کچھ شعبوں میں جی ایس ٹی تخفیف کرنے کے ساتھ کچھ شعبوںکے جی ایس ٹی میں اضافہ بھی کر دیا۔ جی ایس ٹی شرح میں تخفیف سے جن شعبوں کو فائدہ ہوگا اس میں ہوٹل،زیورات، دفاع اور آٹوموبائیل اہم ہیں لیکن کیفینیٹڈ ویبریز (کوکا کولا جیسے مشروب)، ریلوے ویگن، کوچ اور رولنگ اسٹاک وغیرہ میں جی ایس ٹی بڑھا دیا گیا ہے۔

جی ایس ٹی کونسل کے اجلاس کے بعد مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب 7500 روپے فی شب کرایہ والے ہوٹل روم پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔ وہیں 1000 روپے سے 7500 روپے تک کے کرایہ والے ہوٹل روم پر 12 فیصد جی ایس ٹی لگے گا اور1000 روپے سے کم کرایہ والے کمروں کو جی ایس ٹی نہیں دینا ہوگا۔

قابل غور یہ ہے کہ جی ایس ٹی کونسل نے پتی اور چمڑے سے تیار ہونے والے کپ پلیٹ پر جی ایس ٹی نہیں لگانے کا فیصلہ کیا ہے، حالانکہ کوکا کولا جیسے مشروب پر جی ایس ٹی کی شرح 18 فیصد سے بڑھا کر 28 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں ان مشروب پر 12 فیصد کا سیس بھی الگ سے لگے گا۔ اس اضافہ کے بعد عام لوگوں کے لیے ان مشروبات کو پینا مہنگا ثابت ہوگا۔

بہر حال، کونسل نے دفاعی مصنوعات کو جی ایس ٹی سے چھوٹ دے دی ہے تاکہ اس شعبہ کو فروغ دیا جا سکے۔ کونسل نے 13-10 لوگوں کے بیٹھنے کی صلاحیت والے مسافر گاڑیوں پر کمپنسیسن سیس کو 3-1 فیصد گھٹا دیا ہے جس سے ان کی قیمتیں کم ہوں گی۔ حالانکہ ریلوے ویگن، کوچ اور رولنگ اسٹاک جی ایس 5 فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد کر دیا گیا ہے جس کی طرف لوگوں کا ذہن کم ہی گیا ہے۔ یہ سبھی ترمیم شدہ جی ایس ٹی شرحیں یکم اکتوبر 2019 سے نافذ ہوں گی۔ جہاں تک زیورات شعبوں کی بات ہے، اس کو فروغ دیتے ہوئے کونسل نے پالشڈ سیمی پریسیس مصنوعات پر جی ایس ٹی کی شرح کو تین فیصد سے گھٹا کر 0.25 فیصد کر دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے سہ ماہی عرصہ میں معیشت کا برا حال ہونے کی وجہ سے مودی حکومت نے ترقی کو فروغ دینے اورتاجروں کی حوصلہ افزائی کے لیے یہ قدم اٹھائے ہیں۔ اپریل۔ جون سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح ترقی گھٹ کر چھ سال کی ذیلی سطح 5 فیصد پر پہنچ گئی تھی، جس کے بعد مودی حکومت کی کافی بدنامی ہوئی۔ یہی سبب ہے کہ مرکزی وزیر مالیات سیتارمن نے معیشت کو پٹری پر لانے کے لیے 23 اگست سے اب تک چار مرتبہ پریس کانفرنس کر چکی ہیں اور اس میں کئی اعلانات بھی ہوئے ہیں۔