نئی دہلی ۔ مارکسی کمیونسٹ پارٹی(سی پی ایم) نے انکم ٹیکس قانون میں ترمیم کے ذریعہ کارپوریٹ دنیا کو ایک لاکھ45 ہزارکروڑ روپے کی چھوٹ دیے جانے کی سخت تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت معیشت کوبہتر بنانے کے نام پر صنعت کاروں کے لئے عوام کے پیسے کولوٹ رہی ہے ۔
سی پی ایم پولٹ بیورو نے آج یہاں جاری بیان میں کہا کہ مودی حکومت نے کارپوریٹ دنیا پر عائد ہونے والے ٹیکس اورمحصو لات کو39.94 فیصد سے گھٹا کر 25.17 فیصدکردیا ہے ۔ اس طرح مجموعی طور پر دس فیصد کی چھوٹ دی گئی ہے جو کمپنیا ں یکم اکتوبر سے نئی سرمایہ کاری کریں گی انہیں سرچارج ملاکر17.01 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔پارٹی نے کہا کہ حکومت کو چاہیے تھا کہ اقتصادی سست روی کودور کرنے کیلئے عوام کی قوت خرید میں اضافہ کرتی اور اس طرح مانگ بڑھتی لیکن اس نے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانا شروع کردیا ہے ۔ بجٹ میں کیپٹل گینس پر زیادہ سرچارج کا اعلان کیا گیا تھا جسے حکومت نے واپس لے لیا ہے اور ا س سے غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں کو فائدہ ہوگا۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکہ دورے سے پہلے کیا گیا ہے جس کا مقصد سرمایہ کاروں کو اپنی طرف راغب کرنا ہے ۔
بیان میںکہاگیا ہے کہ ملک میں بے روزگاری کی صورت حال رو ز بہ روز بدتر ہوتی جارہی ہے لیکن افراد کی قوت خرید بڑھانے کے بجائے حکومت سرمایہ کاری پر زور دے رہی ہے ۔ پارٹی نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی70ہزار کروڑ روپے ریئل اسٹیٹ اورایکسپورٹ سیکٹر پر خرچ کردئے ہیں۔پولٹ بیورو نے کہا کہ کارپویٹ اور فرقہ پرست طاقتوں نے عوام کا دکھ درد مٹانے کے بجائے ان کی تکلیف بڑھا دی ہے ۔