Monday, June 9, 2025
Homeتلنگانہکانگریس کے لیڈر جئے پال ریڈی چل بسے،مختلف سیاسی قائدین کا اظہار...

کانگریس کے لیڈر جئے پال ریڈی چل بسے،مختلف سیاسی قائدین کا اظہار افسوس

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد : سابق مرکزی وزیر و کانگریس کے سینئیر لیڈر ایس جئے پال ریڈی علاج کے دوران اتوار کو صبح 1.30بجے حیدرآباد کے ایک اسپتال میں چل بسے۔ان کی عمر 77سال تھی۔ان کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔جئے پال ریڈی کو شدید بخار پر 20جولائی کو ایشین انسٹی ٹیوٹ آف گیسٹرو انٹرولوجی میں داخل کر وایا گیا تھا۔جہاں علاج کر دوران وہ چل بسے۔

پیر کو ان کی آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔امکان ہے کہ ان کی آخری رسومات حسین ساگر کے پاس سابق وزیر آعظم پی وی نرسمہا راؤ کی سمادھی،پی وی گھاٹ کے قریب ادا کی جائیں گی۔

ایس جئے پال ریڈی 16جنوری 1942کو تلنگانہ کے ضلع نلگنڈہ کے چندورمنڈل میں واقع نر میٹا گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔تاہم ان کا تعلق محبوب نگر ضلع کے ماؤ کلا سے ہے۔

ان کی شادی 7مئی 1960کو لکشمی سے ہوئی تھی۔ریڈی 18ماہ کی عمر سے ہی پولیو کا شکار تھے اور ان کو چلنے میں دشواری ہوتی تھی۔انہوں نے عثمانیہ یونیورسٹی سے ایم اے کیا تھا۔سابق مرکزی وزیر جئے پال ریڈی زراعت کے ماہر تھے۔وہ اپنا فاضل وقت مطالعہ میں صرف کرتے تھے۔انہوں نے کئی ممالک کا دورہ بھی کیا تھا۔اور مختلف وزارتوں پر فائز رہے تھے۔

انہوں نے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز عثمانیہ یونیورسٹی میں اپنے طالب علمی کے دنوں میں کیا تھا۔ایمر جینسی نافذ کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے،انہوں نے جنتا پارٹی میں شامل ہونے کے لئے کانگریس چھوڑ دی اور بعد میں اس کے جنرل سکریٹری بن گئے۔

انہوں نے اپنے سیاسی کیرئیر کے دوران پانچ مرتبہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔اور دو معیاد کے لئے رکن راجیہ سبھابنائے گئے اور چار مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔

وہ پہلی بار 1969میں ضلع محبوب نگر کے کلوا کرتی سے رکن اسمبلی منتخب ہو ئے تھے۔اور اسی حلقہ سے چار بار منتخب ہوئے تھے۔1980میں میدک لوک سبھا حلقہ سے سابق وزیر آعظم اندرا گاندھی کیخلاف مقابلہ کیا تھا۔

جئے پال ریڈی کی موت پر کانگریس پارٹی نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ”ہمیں جئے پال ریڈی کے چل بسنے پر صدمہ پہنچا ہے۔وہ کانگریس کے ایک سینئیر رہنما تھے۔ہمیں امید ہے کہ ان کے ارکان خاندان اور دوست،دکھ کی اس گھڑی میں اس صدمہ کو برداشت کرنے کی ہمت کریں گے۔

تلنگانہ کانگریس کے صدر اتم کمار ریڈی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ”تلنگانہ کے عظیم فرزند جئے پال ریڈی کی موت پر گہرا دکھ اور صدمہ پہنچا۔ان کی موت میرے لئے اور انڈین نیشنل کانگریس کے لئے ایک دھکہ ہے۔ہم ان کی کمی محسوس کریں گے۔

تلنگانہ کے حکمراں جماعت ٹی آر ایس کے کار گزار صدر کے تارک راما راؤ نے کہا کہ’’ سینئیر لیڈر و سابق مرکزی وزیر جئے پار ریڈی کے ارکان خاندان اور دوستوں سے میں تعزیت کرتا ہوں ہے۔

جئے پال ریڈی ملک کے با صلاحیت سیاسی رہنما تھے۔انہوں نے مختلف وزرائے آعظم کے دور میں اہم وزارتوں اور عہدوں پر رہتے ہوئے خدمات انجام دئیے تھے۔1998میں انہیں بہترین پارلیمنٹرین کا ایواڈ بھی ملا تھا۔

مرکزی وزیر جئے پال ریڈی کی لاش کو حیدرآباد کے جوبلی ہلز میں واقع ان کی قیام گاہ منتقل کیا گیا ہے۔