سری نگر: جموں و کشمیر انتظامیہ نے قیدیوں کو رہا کرنے کے سلسلے کے طور پر جمعہ کے روز ایک سابق وزیر سمیت چار سابق اران اسمبلی کو رہا کر دیا گیا۔وہ پانچ اگسٹ سے ہی نظر بند تھے،جب مرکز نے آرٹیکل 370کو منسوخ کرکے ریاست کو دو مر زی علاقوں میں تقسیم کر دیا تھا۔را کئے جانے والے چاروں رہنماؤں میں،حاجی عبد الرشید،نذیر احمد گر زی،محمد عباس وانی اور سابق وزیر عبد الحق خان شامل ہیں۔
جمعرات کے روز پانچ سیاسی رہنماؤں کو رہاکیا گیا،جن میں نیشنل کانفرنس کے قائد الطاف کالو،شوکت گینی اور سلمان ساگر،اور پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے رہنما نظام الدین بھٹ اور مختار بند شامل ہیں۔سلمان ساگر سری نگر میونسپل کا رپوریشن کے سابق مئیر ہیں۔
واضح رہے کہ مذ ورہ چاروں رہنماؤں کی رہا ئی کے بعد،اس وقت وادی میں 21قائدین زیر حراست ہیں،ان میں تین سابق وزرائے اعلیٰ۔فاروق عبد اللہ،عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی شامل ہیں۔
فاروق عبد اللہ کو سب جیل کے نامزد سری نگر کے گوپکر روڈ پر واقع ان کے گھر میں رکھا یا ہے۔عمر عبد اللہ کو ہری نواس اور محبوبہ مفتی کو سری نگر کے مولانا ریسیڈنسی روڈ کے ای سرکاری بنگلے میں حراست میں رکھا گیا ہے۔
پچھلے سال نومبر میں مر کزی دھارے میں شامل کل 35سیاست دانوں کو سری نگر کے سینٹور ہوتل سے شہر کے ایم ایل اے ہاسٹل لے جایا گیا تھا۔گذشتہ جمعہ کو جسٹس این وی رمنا کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے ایک بنچ نے مرکزی خطے کی انتظامیہ کو 161دن سے زیادہ کے لئے جموں و کشمیر مین جاری تمام سیکشنوں کا جائزہ لینے کا حکم دیا تھا۔