حیدرآباد۔اس وقت تلنگانہ میں کورونا کی دوسری لہر کمزور پڑرہی ہے اور لاک ڈاو ¿ن کی پابندیوں میں بتدریج نرمی کی جارہی ہے لیکن اس کے ساتھ ہی کورونا کی تیسری لہر کا خوف بھی عوام کے سروں پر منڈلارہا ہے ۔ تیسری لہر سے بچوں کے زیادہ متاثر ہونے کے خدشات ہیں اور ان خدشات کے تحت شہر کے دواہم دواخانوں نیلوفر اورگاندھی دواخانوں کو تیار کیا گیاہے۔
دریں اثناء ڈائرکٹر محکمہ طبی تعلیم تلنگانہ رمیش ریڈی نے کہا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر کے بچوں پر اثرات کے خدشات ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بچوں پرکورونا کی دواوں کے تجربات جاری ہیں۔ اگر بچے کورونا سے متاثر ہوتے ہیں تو ایسی صورت میں ایک ہزار بستروں کوشہر حیدرآباد کے نیلوفراسپتال کو تیار رکھاگیا ہے ۔ساتھ ہی گاندھی ہاسپتال جس کو کورونا کے علاج کا مرکز بنایاگیا ہے اس دواخانہ میں بچوں کے تین یونٹس کام کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس کے سلسلہ میں محکمہ صحت سے رپورٹ طلب کی گئی ہے ۔ ریڈی نے واضح کیا کہ مختلف ذرائع سے یہ اطلاعات مل رہی ہیں کہ ہماری ریاست میں تیسری لہر میں زیادہ بچوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے تاہم انہوں نے کہا کہ پہلی لہر سے زیادہ دوسری لہر میں بچوں کے متاثر ہونے کی بات ثابت نہیں ہوئی ہے ۔
دوسری لہرکی ابتدا میں بعض اسکولس میں طلبہ کے متاثر ہونے کاپتہ چلا تاہم ایسے بچے جن کو ہاسپتال میں داخل کروانے کی ضرورت پڑی، ان کی تعداد کافی کم ہے ۔انہوں نے کہا کہ تیسری لہر میں بچوں کے زیادہ متاثر ہونے کی اطلاعات کے درمیان چیف سکریٹری نے مساعی کی ہے اور محکمہ صحت کی جانب سے تمام اقدامات کئے جارہے ہیں۔ریڈی نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ نیلوفر دواخانہ کا شمار ملک کے سرکردہ بچوں کے علاج کے مرکز کے طورپر ہوتا ہے ۔جس طرح گاندھی ہاسپتال کو علاج کا نوڈل سنٹر بنایاگیا ہے اسی طرح نیلوفر اسپتال کو بھی بچوں کے علاج کا نوڈل سنٹر بنایاجائے گا۔گاندھی ہاسپتال میں بچوں کے تین یونٹس میں پہلے ہی 1100بچوں کا علاج کیاگیا ہے ۔