Monday, June 9, 2025
Homeتلنگانہکولکتہ میں ڈاکٹروں پر حملہ کے خلاف تلنگانہ میں احتجاج

کولکتہ میں ڈاکٹروں پر حملہ کے خلاف تلنگانہ میں احتجاج

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ کولکتہ میں جونیر ڈاکٹرس پر حملوں کے واقعات کے خلاف ملک گیر ہڑتال کی حمایت میں تلنگانہ کی جونیر ڈاکٹرس اسوسی ایشن(جوڈا)کے ارکان نے مختلف دواخانوں میں احتجاج کرتے ہوئے ان سے اظہار یگانیت کی۔حیدرآباد کے عثمانیہ جنرل اسپتال میں ڈاکٹرس نے احتجاجی دھرنے دیئے جس میں ڈاکٹرس کی بڑی تعداد نے حصہ لیا۔ ڈاکٹرس نے کولکتہ واقعہ اور سرکاری میڈیکل کالجس میں ٹیچنک فیکلٹی کی وظیفہ کی حد عمر میں مجوزہ اضافہ کی حکومت کی تجویز کے خلاف بھی احتجاج کیا اورہڑتال میں حصہ لیا۔ ڈاکٹرس کی بڑی تعداد دواخانوں کے اصل باب الداخلہ کے قریب جمع ہوئی جس نے اپنے مطالبہ کی حمایت میں حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

جونیر ڈاکٹرس اسوسی ایشن کے صدرنشین ڈاکٹر پی ایس وجیندر نے کہاکہ گورنمنٹ میڈیکل کالجس کے ٹیچنگ فیکلٹی کے وظیفہ کی حد عمر میں اضافہ سے ریاست کے پی جی ڈاکٹرس سے شدید ناانصافی ہوگی۔ جونیر ڈاکٹرس نے گاندھی اسپتال میں بھی احتجاج کیا اور جونیر ڈاکٹرس کے تحفظ کے لئے موثر اقدامات کا مطالبہ کیا۔جونیر ڈاکٹرس نے ورنگل ضلع کے ایم جی ایم اسپتال میں بھی احتجاج کیا تاہم ڈاکٹرس نے واضح کیا کہ ان کے اس احتجاج کے باوجود ایمرجنسی اورکیزولٹی خدمات متاثر نہیں ہوں گی۔ اس اسپتال میں جونیر ڈاکٹرس نے اپنی ڈیوٹی کا بائیکاٹ کیا اور کولکتہ کے جونیر ڈاکٹرس سے یگانگت کا اظہارکیا۔ احتجاج میں ڈاکٹرس کی بڑی تعداد نے حصہ لیا۔احتجاجی ارکان نے ریاستی محکمہ صحت کے حکام پر زور دیا کہ وہ ڈاکٹرس پر وقفہ وقفہ سے حملوں کے واقعات کو روکنے کے لئے اس کا مستقل حل تلاش کرے ۔

ڈاکٹرس کی تنظیموں کی ہڑتال کی وجہ سے طبی خدمات جزوی طور پر متاثر رہیں۔ انڈین میڈیکل اسوسی ایشن (آئی ایم اے ) کے ملک بھر میں 24 گھنٹے کی ہڑتال سے خانگی اور سرکاری دواخانوں میں ایمرجنسی خدمات متاثر نہیں ہوئی ہیں۔ ہڑتال صبح چھ بجے شروع ہوئی جوکہ دونوں شہروں کے اہم سرکاری اور خانگی دواخانوں میں ہوئی جس کی وجہ سے آج تقریباً کئی دواخانوں میں آپریشنز کو ملتوی کردیا گیا جبکہ ہنگافی حالات میں فراہم کی جانے والی خدمات کو حتی المقدور متاثر ہونے نہیں دیا گیا۔دریں اثناجوڈانے بھی ہڑتال کو اپنی حمایت کی ہے اور یہ ڈاکٹروں اور طبی عملے کے خلاف حملوں سے نمٹنے کے لئے قانون بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔