نئی دہلی ۔ سابق ہندوستانی کرکٹر کرسن گھاوری نے ویراٹ کوہلی کے ناقص فارم پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سابق کپتان ایک عظیم کھلاڑی ہیں لیکن وہ صرف اپنے نام پر سوار ہوکر زیادہ طویل سفر طے نہیں کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ویراٹ کوہلی ہندوستان کے لیے اتنے عظیم کھلاڑی ہیں لیکن بدقسمتی سے پچھلے دو سالوں سے ہم نے انہیں آف اسٹمپ کے باہر کی گیندوں کا پیچھا کرتے ہوئے سلپ میں کیچ ہوتے یا اس کے آس پاس والے علاقے میں آوٹ ہوتے دکھا ہے ۔
انہیں یہ دیکھنا ہوگا اور بہتری لانی ہوگی۔ انہیں ان شاٹس کو محدود کرنا ہوگا کیونکہ اگر وہ اسی طرح چلتا رہا اور آؤٹ ہوتا رہا اور رنز نہیں بناتا تو ایک سوالیہ نشان آتا ہے ، وہ اسکور کیوں نہیں کر رہا؟ کرسن جو 1975 اور 1979 ورلڈ کپ ٹیموں کا حصہ تھے انہوں نے کوہلی کے متعلق ان خیالات کا اظہار جاگرن ٹی وی کو سے بات چیت کے دوران کیا ۔
کوہلی کو رواں سیریز میں اپنی فارم ثابت کرنی ہے۔ ان دنوں آپ اپنے نام پر لمبی سواری کے لیے نہیں کھیل سکتے۔ ویراٹ ایک عظیم کھلاڑی ہیں لیکن صرف ان کا نام کام نہیں آئے گا۔ انہیں کارکردگی دکھانی ہے اور رنز بنانے ہیں۔ ہر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ کسی نہ کسی مشکل وقت سےگزررہے ہیں اور یہ ہر کھلاڑی کے ساتھ ہوتا ہے لیکن کوہلی کو جلد اس پر قابو پانا ہوگا ۔
ہاردک پانڈیا کی تعریف کرتے ہوئے جن کا سابق میں ہندوستان کے سابق کپتان کپل دیو سے موازنہ کیا جاتا ہے کرسن نے کہا پانڈیا کی کرکٹ کی صلاحیتوں میں کوئی شک نہیں ہے تاہم وہ محسوس کرتے ہیں کہ 28 سالہ آل راؤنڈر کو کپل سے موازنہ کرنے سے پہلے بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ ہاردک پانڈیا ایک بہترین کرکٹر ہیں اور ایک طویل عرصے کے بعد ہندوستان کو ان میں ایک اچھا آل راؤنڈر ملا ہے۔ وہ اچھی بولنگ اور اچھی بیٹنگ کرتے ہیں اور صحیح وقت پر رنز بناتے ہیں ۔ اس کے علاوہ وہ بہت محفوظ فیلڈر ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ ہمیں ایسے آل راؤنڈر کی ضرورت ہے۔کرسن نے کہا کہ لوگ ان کا موازنہ کپل دیو سے کرتے ہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ کپل دیو سے ان کا موازنہ کرنے سے پہلے انہیں بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔