نئی دہلی۔ دہلی اسمبلی کے 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے لئے جیسے جیسے وقت نزدیک آرہا ہے مختلف سیاسی پارٹیوں کے درمیان ایک دوسرے پر تنقید تیز ہوگئی ہے ہے ۔تازہ واقعات میں اطلاعات و نشریات کے وزیر اور اسمبلی انتخابات کے لئے بھارتیہ جنتاپارٹی(بی جے پی)کے انچارج پرکاش جاوڈیکر نے پر کو کہا کہ چیف منسٹر اروند کیجریوال کے دہشت گرد ہونے کے ثبوت ہیں۔
بی جے پی کے پنڈت پنت مارگ میں واقع ریاستی دفتر میں جاوڈیکر نے میڈیا سے کہا کہ کیجریوال پوچھ رہے ہیں کہ کیا میں دہشت گرد ہوں تو اس بات کے کئی ثبوت ہیں۔ پریس کانفرنس میں ریاستی بی جے پی صدر منوج تیواری اور وزیرمملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر بھی موجود تھے ۔اس سے پہلے مغربی دہلی سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرویش صاحب سنگھ ورما نے کیجریوال کو دہشت گرد کہاتھا۔ الیکشن کمیشن نے ورما کے اس بیان کے بعد انہیں بی جے پی کے اسٹار پرچارکوں کی فہرست سے باہر کرنے کے ساتھ ہی تشہیر پر 96گھنٹے کیپابندی بھی لگا دی ہے ۔
جاوڈیکر نے پریس کانفرنس میں کہا کیجریوال مایوس چہرہ بناکر یہ پوچھ رہے ہیں کہ کیا وہ دہشت گرد ہیں؟ اس کے بہت ثبوت ہیں۔کیجریوال نے خودکہاتھا کہ میں انارکیسٹ ہوں تو دہشت گرد اور انارکیسٹ میں بہتر زیادہ فرق نہیں ہوتا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ کیجریوال پنجاب کے موگا میں خالستان کمانڈو فورس کے دہشت گرد کمانڈر گرندر سنگھ کی رہائش گاہ پر رات بھر ٹھہرے تھے ۔ کیجریوال وہاں غلطی سے نہیں بلکہ سوچ سمجھ کر ٹھہرے تھے ۔عام آدمی پارٹی(عآپ) شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے )کے خلاف شاہین باغ میں پچھلے تقریباً 50 دن سے جاری احتجاجی مظاہرے کی حمایت کررہی ہے ۔ جاوڈیکر نے کہا کہ جناح والی آزادی اور آسام کی تقسیم کی بات کرنے والوں کے ساتھ کھڑا ہونا بھی ایک قسم کی دہشت گردی ہے ۔