Tuesday, April 22, 2025
Homesliderکیرالا میں زکا وائرس کے بڑھتے معاملات، حکومت کی جانب سے اقدامات

کیرالا میں زکا وائرس کے بڑھتے معاملات، حکومت کی جانب سے اقدامات

- Advertisement -
- Advertisement -

تھرواننتاپورم۔  کیرالا میں ان دنوں زکا وائرس کے معاملات میں آئے دن اضافہ ہوتا جارہا ہے اور پیر کو ایک 73 سالہ خاتون بھی زکا وائرس سے متاثر پائی گئی ہے۔ اس نے معاملہ کے سامنے آنے کے بعد ریاست میں زکا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 19 ہوچکی ہے۔ ریاستی وزیر صحت وینا جارج نے کہا ہے کہ ایک خانگی دواخانہ میں مذکورہ خاتون کا علاج کیا جارہا ہے اور اس کا نمونہ کوئمبتور سے تعلق رکھنے والی لیباریٹری کو روانہ کیا گیا اور رپورٹ میں اس خاتون کے مثبت نتیجہ کی خبر آئی ہے۔

 اسی دوران پانچ دیگر نمونے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویورولوجی  (این آئی وی) کو روانہ کئے گئے لیکن یہ تمام نتائج منفی آئے ہیں۔ اتوار کو ایک نوزائدہ کے علاوہ تین افراد زکا سے متاثر پائے گئے تھے۔ حکومت کی جانب سے زکا وائرس سے نمٹنے کے لئے چار میڈیکل کالجس میں 2100 ٹسٹ کٹس بھی فراہم کئے گئے ہیں۔ الاپوزہ میں این آئی وی کے کوزیکوڈ میڈیکل کالج کے علاوہ تھرواننتاپورم اور تھرسر میں بھی وائرس کے معائنوں کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ گزشتہ روز ہی وزیر نے دواخانوں کو ہدایت دی ہے کہ حاملہ خواتین میں بخار، خراش اور بدن درد کی تکالیف کے بعد ان کا فوراً معائنہ کیا جائے۔ اس کے علاوہ دیگر افراد کو بھی ان علامتوں کے زکا وائرس ٹسٹ کیا جائے۔

یاد رہے کہ امریکی  براعظموں کے متعدد شہروں میں پھیلنے والازکا وائرس بنیادی طور پر ایک مخصوص مچھر کے کاٹنے سے ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے۔ اس بات کا بھی امکان ہے کہ اس کا پھیلاؤ جنسی ملاپ کے ذریعے بھی ہو سکتا ہے۔ زکا وائرس کو نومولود بچوں میں ذہنی بیماری سے منسوب کیا جا رہا ہے۔ اس میں متاثرہ بچوں کا سر چھوٹا رہ جاتا ہے۔ تاہم  عالمی ادارہ صحت کے مطابق یہ بات ثابت کرنے میں چھ سے نو ماہ تک کا وقت لگ سکتا ہے کہ چھوٹے سر کی بیماری واقعی زکا وائرس کا نتیجہ ہوتی ہے۔