حیدرآباد ۔اس وقت فلم ووڈ فلموں میں گنگوبائی کاٹھیاواڑی کافی دھوم مچا رہی ہے۔ فلم 25 فروری کو براہ راست سینما گھروں میں ریلیز ہو رہی ہے۔سنجے لیلا بھنسالی نے اس فلم کو بنانے میں بہت زیادہ خرچ کیا ہے اور اگر یہ فلم ہٹ نہیں ہوئی تو انہیں کروڑہا روپیوں کا نقصان برداشت کرنا پڑسکتا ہے ۔ اب بنانے والوں کو فلم سے بہت امیدیں ہیں کیونکہ کوویڈ کی وجہ سے فلم ریلیز نہ ہونے پر پہل ہی بھنسالی کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ فلم کی پروڈکشن لاگت کے علاوہ انہوں نے پرنٹ اور اشتہارات پر بھی خرچ کیا ہے۔ مجموعی طور پر فلم کی لاگت 150 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ اب اس بڑے مالیہ کے نقصان سے بچنے کے لئے فلم کا ہٹ ہونا ضروری ہے۔
اگرچہ بنانے والے پہلے ہی کچھ رقم وصول کر چکے ہیں۔ گنگوبائی کاٹھیاواڑی نے سیٹلائٹ رائٹس (60 کروڑ)، ڈیجیٹل رائٹس (30 کروڑ) اور آڈیو رائٹس (20 کروڑ) سے کل 110 کروڑ روپے کمائے ہیں لیکن اگر ہم یہ کہیں کہ فلم کب ہٹ ہوگی یا نہیں تو فلم کو ہٹ ہونے کے لیے ریلیز کے بعد کم از کم 110 کروڑ مزید کمانے ہوں گے۔ فلم کو 25 فروری کو سینما گھروں میں کوئی بڑا مقابلہ نہیں مل رہا ہے۔ ساتھ ہی یہ فلم کافی عرصے سےخبروں میں دھوم مچا رہی ہے اور اس فلم میں اجے دیوگن کے کردار کو دیکھ کر فلم دیکھنے کا جوش مزید بڑھ گیا ہے۔ ایسے میں امید کی جا سکتی ہے کہ فلم باکس آفس پر یقیناً کمال دکھائے گی۔ فلم کے اب تک تین گانے ریلیز ہو چکے ہیں۔ عالیہ بھٹ گنگوبائی کاٹھیواڑی میں گنگوبائی نامی خاتون کا کردار ادا کر رہی ہیں، جس نے کماٹھی پورہ میں اپنا مقام بنا کر اپنا نام بنایا تھا۔ان حالات میں فلم کا نہ صرف بھنسالی کےلئے بلکہ عالیہ کے کرئیر کو بھی ایک نیا موڑ دینے کےلئے کامیاب ہونا ضروری ہے ۔