Monday, June 9, 2025
Homeبین الاقوامیگھریلو تشدد سے تنگ ، دفاع میں باپ کو قتل کرنے والی...

گھریلو تشدد سے تنگ ، دفاع میں باپ کو قتل کرنے والی بیٹوں کو سزا کا خدشہ

- Advertisement -
- Advertisement -

ماسکو ۔تفتیش کاروں نے کہا کہ دو بہنوں جنہوں نے کئی سالوں سے زیادتی کے بعد اپنے والد کو قتل کیا ہے انھیں قتل کے الزامات کا سامنا کرنا چاہئے ۔یہ ایک معاملے ہے  جس نے گھریلو تشدد سے متعلق روس کے شدید ریکارڈ کو اجاگر کیا ہے۔تین روسی بہنوں  کرسٹینا ، انجلینا اور ماریہ کھچاوریان  نے جولائی 2018 میں کئی سال کی مار اور جنسی زیادتی کا سامنا کرنے کے بعد اپنے والد میخائل کو چاقو کے وار سے موت کی نیند سلادی تھی ۔ اس واقعہ کے وقت ان کی عمر 17 ، 18 اور 19 سال تھی۔

ان کے واقعہ  نے مظاہروں کو جنم دیا ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ان متاثرہ خواتین کو جیل بھیجنے کے بجائے ان کی نفسیاتی مدد کی جانی چاہئے  ۔روس میں گھریلو تشدد کے خلاف کوئی خاص قانون موجود نہیں ہے اور کارکنوں نے طویل عرصے سے حکام پر الزام لگایا ہے کہ وہ زیادتی کے واقعات سے چشم پوشی کررہی ہے۔روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس قتل کی تحقیقات مکمل کرلی ہیں اور وہ 21 اور 19 سالہ دونوں بڑی بہنوں، کرسٹینا اور انجلینا کے خلاف قبل از وقت قتل کے الزامات کی سفارش کر رہی ہے۔

تحقیقات سے ثابت ہوا کہ بہنوں نے اپنے والدپر چاقو سے وار کیا اور ہتھوڑے سے پیٹا جس سے وہ شخص  زخمی ہوگیا۔کہا گیا ہے کہ دو بڑی بہنیں حملے کے وقت ذہنی طور پر صحت مند تھیں اور اپنے اقدامات سے بخوبی واقف تھیں اور جرم ثابت ہونے پر انہیں 20 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔تفتیش کاروں نے سفارش کی کہ سب سے چھوٹی بہن ماریا کو لازمی طور پر نفسیاتی نگہداشت کے مرکز میں داخل ہونا چاہئے۔وکلاء اور کارکنوں نے کہا ہے کہ نوعمر افراد کو اپنی جانیں بچانے کے لئے یہ اقدام کرنے پر مجبورکیا گیا اور بدسلوکی کا نشانہ بننے والے متاثرین کو ناقص قانونی تحفظ فراہم کرنے کی نشاندہی کی۔

انجلینا کی وکیل  ماری ڈیوٹن نے کہا ہے کہ اس مقدمے کی سماعت میں نہیں جانا چاہئے کیونکہ بہنوں نے اپنے دفاع میں معقول طاقت کا استعمال کیا۔کرسٹینا کے وکیل  الیکسی لیپٹسر نے کہا کہ بہنوں کو اپنے دفاع میں مہم چلانے کے باوجود انھیں سزا سنانے کا امکان ہے۔ انہوں نے خبر رساں ادارے سے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ اگر تفتیش کار کچھ فیصلہ کرتے ہیں تو یہ محض وقت کی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں بہنیں جیوری کے مقدمے کی سماعت کا مطالبہ کررہی ہیں ، انہوں نے مزید کہا جیوری کے ذریعہ ہونے والا مقدمہ نہ صرف سزا کو کم کرسکتا ہے بلکہ اس سے بہنیں بری بھی ہوسکتی ہیں ۔

اب یہ تینوں بہنیں الگ گھروں میں رہتی ہیں اور ایک دوسرے سے بات چیت کرنے سے بھی انہیں منع کیا گیا ہے۔روس نے 2017 میں گھریلو تشدد کی نوعیت کے معاملے کے سوا تمام معاملوں کو غیر قانونی قراردیا ہے۔ پولیس عام طور پر گھریلو معاملوں میں مداخلت نہیں کرتی ہے ، یہاں تک کہ معاملہ شدید نوعیت کا نہ ہو ۔خواتین کی حقوق کی کارکن انا رویینا نے کہا کہ تفتیش کاروں کا اعلان حکام سے گھریلو تشدد سے نمٹنے میں عدم دلچسپی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست اپنے مختلف اداروں کی شکل میں اب بھی اس مسئلے کو تسلیم نہیں کرتی ہے اور وہ اپنے شہریوں کی زندگیوں اور صحت کے تحفظ کے لئے تیار نہیں ہے۔

ریوینا نے کہا تحقیقاتی کمیٹی ان لوگوں کے خلاف قانون کی پاسداری کرتی ہے جنہوں نے اپنے آپ کو ایک بھیانک صورتحال میں پایا ہے اور انہیں اپنی زندگی کے لئے لڑنا پڑا ہے۔روسی قانون سازوں کے ایک گروپ نے گذشتہ ہفتے گھریلو تشدد سے متعلق ایک نئے بل کو متعارف کیا ہے ۔انتہائی قدامت پسند گروہوں نے اس بل کے خلاف مہم چلاتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے خاندان تباہ ہوجائیں گے اور طاقتور روسی آرتھوڈوکس چرچ نے بھی اس کی مخالفت کی ہے۔