آکلینڈ۔ سیریز میں تاحال ناقابل تسخیر رہنے والی ہندوستانی ٹیم کل یہاں پانچ مقابلوں کی ٹوئنٹی 20 سیریز کے پانچویں اور آخری مقابلے میں فتوحات کے سلسلے کو برقرار رکھتے ہوئے 5-0 کی کامیابی کیلئے کوشاں ہوگی۔ نیوزی لینڈ جس نے 3 یا اس سے زائد مقابلوں کی باہمی سیریز میں کبھی بھی تمام مقابلے نہیں گنوائے ہیں۔ 2005ءکے بعد سے نیوزی لینڈ کوصرف ایک مرتبہ فروری 2008ءمیں انگلینڈ کے خلاف گھریلو سیریز میں ٹوئنٹی 20 کی سیریز 2-0 سے گنوانی پڑی۔
ان ریکارڈس کی بدولت ہندوستان کو ایک نئی تاریخ رقم کرنے کا موقع دستیاب ہے اور وہ کل میزبان ٹیم کو پانچ مقابلوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں مکمل صفایا کرسکتی ہے۔ اس شاندار کامیابی کے باوجود ہندوستان کو آئی سی سی کی درجہ بندی میں کوئی خاص فائدہ حاصل نہیں ہوگا اور وہ پانچویں مقام پر ہی فائز رہے گی۔ آئی سی سی کی ٹی 20 درجہ بندی میں پاکستان پہلے مقام پر فائز ہے جس کے بعد آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی آفریقہ دیگر تین مقامات پر موجود ہیں۔
ہندوستانی ٹیم کیلئے رواں برس آسٹریلیا میں منعقد شدنی ورلڈ کپ کی تیاری کیلئے یہ سیریز کافی اہمیت کی حامل ہوگی جہاں چوتھے مقابلے میں ہندوستانی ٹیم نے روہت شرما کے بجائے سنجیو سیامسنگ کو موقع دیا تھا اور شیوم دوبے کو بھی قطعی 11 کھلاڑیوں میں شامل کیا گیا تھا۔ سیامسنگ کو اننگز کے آغاز کیلئے کے ایل راہول کے ساتھ بھیجا گیا تھا اور امید کی جارہی ہے کہ کل بھی ہندوستانی ٹیم انہی قطعی 11 کھلاڑیوں کو برقرار رکھ سکتی ہے۔
منیش پانڈے کو چھٹے نمبر پر بیٹنگ کا موقع دیا گیا تھا جس کا انہوں نے فائدہ اٹھاتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی۔ دوسری جانب سے نیوزی لینڈ کی ٹیم جو کہ اس وقت ذہنی دباؤ کا شکار ہے کیونکہ اسے یکے بعد دیگرے دو مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنے کے بہتر موقف میں رہنے کے باوجود سوپر اوور میں شکست برداشت کرنی پڑی تھی۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم اہم لمحات میں دباؤ کا شکار ہورہی ہے اور وہ آخری مقابلے میں اس مسئلہ پر قابو پانے کیلئے کوشاں ہوگی۔ بولنگ شعبہ میں ہندوستان کیلئے اس کے نمبر ایک بولر جسپریت بمراہ کا ناقص فام تشویش کا باعث ہے، کیونکہ وہ زخموں سے صحتیابی کے بعد اپنے اس معیار کی بولنگ کرنے میں کامیاب نہیں ہو پارہے ہیں جس کے لئے وہ مشہور ہیں۔