Thursday, April 24, 2025
Homeبین الاقوامیہندوستان اور چین امریکی سمند ر کو آلودہ کررہے ہیں : ٹرمپ

ہندوستان اور چین امریکی سمند ر کو آلودہ کررہے ہیں : ٹرمپ

- Advertisement -
- Advertisement -

واشنگٹن  ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہندوستان ،چین اور روس جیسے ممالک لاس اینجلس کی طرف آنے والے سمندر میں صنعتی فضلہ اور فضائی آلودگی کا باعث بننے والی تنصیبات کو ٹھیک کرنے کے لیے کچھ نہیں کررہے ہیں۔اکنامک کلب آف نیویارک میں خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ میرے خیال میں موسمیاتی تبدیلی کئی حوالوں سے ایک پیچیدہ مسئلہ ہے۔ ماحولیات کے معاملے پر میری توجہ ہے اور میں چاہتا ہوں کہ زمین میں صاف ہوا اور پانی میسر ہو۔

امریکی صدر نے خطاب میں کہا کہ امریکہ یک طرفہ، معاشی ناہمواری اور خطرناک پالیسیوں سے دست بردار ہوا ہے۔پیرس معاہدے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدترین پیرس معاہدہ امریکیوں کا روزگار کھا گیا اور آلودگی پھیلانے والے غیر ملکیوں کو تحفظ دے دیا، اس لیے غیر ملکی اپنا سامان سمیٹیں، ہمیں کسی قسم کی توانائی کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ امریکہ کے لیے ایک آفت تھا جس سے امریکہ کو کھربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے شرکا کے قہقہوں کے دوران کہا کہ یہ ٹھیک نہیں ہے کیونکہ اس کے باعث چین کو 2030 تک باہر نہیں نکالا جاسکتا ہے ، روس 1990 میں واپس گیا جب دنیا کا آلودہ ترین سال قرار دیا گیا تھا۔

ترقی پذیر ممالک کے حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ہم پیسے دیتے ہیں کیونکہ وہ ایک ترقی پذیر ملک ہے، تو میں نے کہا ہم بھی ایک ترقی پذیر قوم ہیں کیونکہ ڈبلیو ٹی او کے مطابق چین تاحال ترقی پذیر ملک ہے۔

امریکی صدر نے ڈبلیو ٹی او کی جانب سے چین کو ترقی پذیر ملک کہنے پر کہا کہ ہم نے ان کو ایک خط لکھا ہے کہ چین کو ترقی پذیر قوم قرار دینا مناسب نہیں ہے کیونکہ اس کی بنیاد پر انہوں نے فوائد حاصل کرلیے ہیں۔

ایک سوال پر ٹرمپ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے جب بھی سوال کیا جاتا ہے تو میرا جواب ہوتا ہے کہ مجھے ایک مسئلہ ہے، ہمارے پاس امریکہ کی صورت میں زمین کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا ہے جس کا تقابل چین، ہندوستان  اور روس جیسے دیگر ممالک سے کیا جاتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ان ممالک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دیگر تمام ممالک کی طرح یہ بھی لاس اینجلس کی طرف بڑھتے ہوئے سمندر میں تمام کوڑا پھینکتے ہیں اور آلودگی پھیلانے والی اپنی تنصیبات کو ٹھیک کرنے اور پلانٹس کو بہتر بنانے کے لیے کچھ بھی نہیں کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی اس پر بات نہیں کرنا چاہتا اور ہمارے ملک کے بارے میں بات کرتے ہیں جیسے یہ سب کچھ ہم نے کیا ہو لیکن چین کا اس میں کیا کردار ہے۔

فضائی آلودگی کو ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ میں اس وقت گزشتہ 40 برسوں کے دوران شفاف ترین آب و ہوا میسر ہے، میرے خیال میں 200 سال قبل امریکہ صاف تھا لیکن اس وقت اطراف میں اتنا کچھ نہیں تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ہوا، پانی اور ماحول صاف ستھرا ہو۔ خیال رہے کہ امریکہ نے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے 2015 کے پیرس معاہدے سے باقاعدہ دستبرداری کا اعلان کردیا  جہاں دنیا کے 188 ممالک گلوبل وارمنگ کو ختم کرنے کے لیے تاریخی معاہدے پر متفق ہوگئے تھے۔