لندن ۔ انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے کہا ہے کہ ہندوستان نے اوول میں چوتھے ٹسٹ میں کھیل کے تمام شعبوں میں میزبان ٹیم کی خامیوں کو بے نقاب کیا ہے ، جسے مہمان ٹیم نے 157 رنز سے جیت کر پانچ میچوں کی رواں سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل کی۔ کرکٹر سے کالم نگار بننے والے وان نے مزید کہا کہ انگلینڈ میں جسپریت بمرا کی صلاحیت کے فاسٹ بولر کی کمی تھی اور میزبان ٹیم کی پریشانیوں میں ایک انتہائی عام فیلڈنگ میں ناکامی سے اضافہ ہوا۔
انہوں نے ویراٹ کوہلی کی زیرقیادت ٹیم کو سخت مخالفین بھی قرار دیا۔ انہوں نے اپنے کالم میں مزید لکھا کہ انگلینڈ کی ٹسٹ ٹیم کی خامیاں اس ہفتے بیٹنگ ، بولنگ اور فیلڈنگ میں عیاں ہوگئی تھیں۔ انہیں ٹسٹ کے سخت مخالفین نے شکست دی جو اہم لمحات جیتنا جانتے ہیں ، جبکہ ایک بار پھر یہ واضح ہوگیا کہ انگلینڈ کو ان بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ پہلے دن ان کے کیچنگ سے شروع کیا ، پہلی اننگز میں ان کی بیٹنگ جاری رہی اس سے پہلے کہ ہفتے کے آخر میں ان کی بولنگ فلیٹ وکٹ پر سامنے آ گئی جو ہر شعبہ کی خامیاں تھی۔ انگلینڈ کے بولنگ شعبہ میں جسپریت بمراہ یا پراسرار اسپنر جیسے بولروں کی کمی رہی ۔ انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ کے سے سوال کرتے ہوئے وان نے کہا کہ وہ جاننا چاہیں گے کہ انگلینڈ ٹیم کی فیلڈنگ میں برسوں سے بہتری کیوں نہیں آئی۔
میں جاننا چاہوں گا کہ پچھلے دو سال میں اس فیلڈنگ ٹیم میں بہتری کیوں نہیں آئی۔ وہ مسلسل کیچز چھوڑ رہے ہیں اور انہیں پہلی اننگز میں ہندوستان کو 125 رنز پر آو ¿ٹ کرنا چاہیے تھا۔ انگلینڈ کے شاٹ سلیکشن نے مایوس کردیا جب حسیب حمید نے وائڈ بال کا تعاقب کیا اور معین علی نے ہوا گیند کھیلی جب انگلینڈ کھیل میں اچھے موقف میں تھا۔ وان نے کہا یہ کرکٹ کے ناقص شاٹس تھے۔گیند کے ساتھ دوسری اننگز میں انگلینڈ کے ناقص بولنگ کا پتہ چلا کیونکہ وکٹ پر کوئی سوئنگ نہیں تھی۔ انگلینڈ کے بولروں میں رفتار اور تغیر کی کمی ہے ۔ انگلینڈ کی یہ ٹسٹ ٹیم مددگار وکٹ پر کامیابی کے قابل ہے ۔ جب ایسا ہوتا ہے تو وہ 20 وکٹیں لینے میں کامیاب ہوتے ہیں جیسا کہ انہوں نے ہیڈنگلے میں کیا تھا ، ورنہ وہ جدوجہد کرتے ہیں۔ وان نے کہا کہ انگلینڈ اپنے اسپن بولرزکو بہت کم دکھاتا ہے۔