Monday, June 9, 2025
Homesliderہندوستان کے ہر ضلع میں میڈیکل کالج قائم کرنے کااعلان

ہندوستان کے ہر ضلع میں میڈیکل کالج قائم کرنے کااعلان

- Advertisement -
- Advertisement -

بھج (گجرات)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو ملک کے ہر ضلع میں میڈیکل کالج قائم کرنے کے ہدف اور طبی تعلیم کو عالمگیر بنانے کی حکومت کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات سے آنے والے 10 سال میں مدد ملے گی۔ ملک کو ریکارڈ تعداد میں نئے ڈاکٹر ملنے جا رہے ہیں۔200 بستروں پر مشتمل کے کے  کی پٹیل چیریٹیبل سوپر اسپیشلٹی اسپتال کو قوم کے نام وقف کرنے کے بعد اپنے خطاب میں مودی نے کہا کہ کورونا وائرس ایک بار پھر چھپ رہا ہے، اس لیے لوگوں کو اسے آسان  سے نہیں لینا چاہیے اور ہوشیار رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ صحت کی بہتر سہولیات صرف بیماری کے علاج تک محدود نہیں ہیں بلکہ سماجی انصاف کو بھی فروغ دیتے ہیں۔مودی نے کہا کہ جب کسی غریب کو سستا اور بہترین علاج ملتا ہے تو نظام پر اس کا اعتماد مضبوط ہوتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ دو دہائیاں قبل گجرات میں تقریباً 1,100 نشستوں کے ساتھ صرف نو میڈیکل کالج تھےلیکن گزشتہ 20 سالوں میں طبی تعلیم کے میدان میں ایک مثالی تبدیلی آئی ہے۔اب، ریاست میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسزاور تین درجن سے زیادہ میڈیکل کالج ہیں۔ ان کالجوں میں تقریباً 6000 طلبہ کو داخلہ ملتا ہے۔راجکوٹ ایمس نے 2021 سے 50 طلباء کا داخلہ شروع کر دیا ہے۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کوویڈ کی وبا ابھی ختم نہیں ہوئی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ اسے  نظر انداز نہیں کرنا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ وبائی امراض کے اس دور میں ہندوستان کے یوگا اور آیوروید نے دنیا کی توجہ مبذول کروائی ہے اور ہندوستان سے ہلدی کی مانگ  میں بھی زبردست اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کچ کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ 21 جون کو عالمی یوم یوگا کے موقع پر بڑی تعداد میں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں تاکہ پوری دنیا میں صحت مند زندگی گزارنے کے پیغام کو عام کیا جا سکے اور عالمی ریکارڈ بنایا جا سکے۔مودی نے کہا کہ اگر غریب کو علاج کے اخراجات کی فکر سے آزادی ملتی ہے تو وہ غربت سے نکلنے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں اور پچھلے کچھ سال میں صحت کے شعبے میں تمام اسکیمیں ان کی تحریک رہی ہیں۔انہوں نے کہاآیوشمان بھارت یوجنا اور جنو شدھی یوجنا کی وجہ سے غریب اور متوسط ​​طبقے کے خاندانوں کے علاج کے لیے ہر سال لاکھوں کروڑوں روپے بچائے جا رہے ہیں۔