نئی دہلی: پاکستان کے وزیر آعظم عمران خان کی شہریت ترمیمیایکٹ اور جموں و کشمیر کے کی تنظیم نو کیحوالے سے ہندوستان کے خلاف عالمی مہم کے بعد،یوروپی یونین (ای یو) کی پارلیمنٹ نے نئی دہلی پر دباؤ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یوروپی یونین کی پارلیمنٹ کے 751 ممبروں میں سے 626 ممبروں نے دونوں امور پر چھ قرار دادیں منتقل کیں۔یوروپی یونین کی ہندوستان کے خلاف سفارتی کارروائی وزیر آعظم نریندر مودی کے مارچ کے مہینے میں ہندوستان۔اے یو سربراہی اجلاس کے لئے بر سلز کے دورے سے قبل ہو ئی ہے۔
یہاں کی وزارت خارجہ کے ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے یوروپی یونین کے اس اقدام پرفوری طور پر نوٹس لیا اور اپنے ممبروں کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ سی اے اے ہندوستان کا ”اندرونی معاملہ“ہے۔ایک ذرائع نے بتایا ”اس کے علاوہ اس قانون کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں عوامی بحث و مباحثے کے بعد مقررہ عمل،اور جمہوری ذرائع کے ذریعے اپنایا گیا ہے“۔
ذرائع نے بتایا کہ نئی دہلی کو امید ہے کہ یوروپی یونین میں اس مسودے کے کفیل اور حمایتی آگے بڑھنے سے قبل حقائق کا مکمل اور درست
جائیزہ لینے کے لئے اس کے ساتھمشغول ہوں گے۔ایک سینئر عہدیدار نے کہا،’]ایک جمہوری ملک کی حیثیت سے،یوروپی یونین کی پارلیمنٹ کو ایسی کارروائی نہیں کرنی چاہئے،جو دنیا کے دوسرے خطوں مین جمہوری طور پر منتخب ہونے والی قانون سازوں کے حق وق پر سوال اٹھائے“۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بر طانیہ کے وزیر آعظم بورس جانسن،جو یوروپی یونین سے بریکسٹ کی تکمیل کے سلسلے میں،تجارت اور دو طرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے ہندوستان پہنچ رہے ہیں۔بریکسٹ ووٹ کے بعد ہی یوروپی یونین اور بر طانیہ کے تعلقات میں کھٹاس آگئی ہے۔