Tuesday, April 30, 2024
Homesliderحیدرآباد کھانے کی خرابی  اور ذہنی صحت کے مسائل میں  چوتھے مقام...

حیدرآباد کھانے کی خرابی  اور ذہنی صحت کے مسائل میں  چوتھے مقام پر

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ ایک قومی ذہنی صحت کے سروے سے پتا چلا ہے کہ ہندوستان کی تقریباً 14 فیصد آبادی کو ذہنی صحت کے لیے فعال مداخلت کی ضرورت ہے۔ آج، ہندوستانی ذہنی صحت کے مسائل سے زیادہ واقف ہیں اور اسے حل کرنے کے لیے سرگرمی سے مدد حاصل کر رہے ہیں۔ صحت کی دیکھ بھال کرنے والی کمپنی پریکٹو نے دیکھا کہ ان کے پلیٹ فارم پر سرکردہ سوالات میں، حیدرآباد چوتھے نمبر پر ہے جس میں 10 فیصد سوالات کھانے کی خرابی کے بارے میں ہے۔ اسی طرح 5 فیصد حیدرآبادیوں نے پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (پی ٹی ایس ڈی ) کے بارے میں دریافت کیا اور شہر ٹائر-1 شہروں میں چھٹے نمبر پر ہے۔

 پریکٹو کی بصیرت سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان کی ذہنی صحت کو متاثر کرنے والے مسائل میں منشیات کا استعمال، بے چینی اور ڈپریشن شامل ہیں،۔ منشیات کی زیادتی ٹائر 1 اور 2 دونوں شہروں کو متاثر کر رہی ہے جس میں ٹائر 1 سے 52 فیصد سوالات اور ٹائر 2 سے 48 فیصد سوالات آتے ہیں۔ ٹائر-1 میں  دہلی میں سب سے زیادہ سوالات 20 فیصد ہیں اور اس کے بعد ممبئی فیصد10 پر ہے۔ بے چینی اور افسردگی کے لیے، ٹائر-1 شہروں میں سب سے زیادہ سوالات ہیں جن میں سرفہرست تین شہر دہلی، بنگلورو اور ممبئی ہیں۔ حیدرآباد 5 ویں مقام پر ہے جہاں منشیات کے استعمال سے متعلق 3 فیصد سوالات ہیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نشہ آور اشیاء کے استعمال میں مجموعی طور پر الکحل کی لت سے متعلق سوالات میں 28 فیصد، منشیات کے استعمال میں 53 فیصد اور دستبرداری کی علامات میں 98 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

 کھانے کی خرابی اور پی ٹی ایس ڈی دیگر سوالات ہیں جن میں پچھلے سال سے 42 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کھانے کی خرابی کے سوالوں میں دہلی 23 فیصد کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے، اس کے بعد بنگلور 19 فیصد، ممبئی 13 فیصد اور حیدرآباد 10 فیصد کے ساتھ ہے۔ پی ٹی ایس ڈی پر سوالات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، دہلی 30 فیصد کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے، اس کے بعد ممبئی 18 فیصد، بنگلورو 17 فیصد، پونے 7 فیصد، چینائی 6 فیصد اور حیدرآباد 5 فیصد کے ساتھ ہے۔ ان کی اکثریت 25 سے 34 سال کی عمر کے لوگوں کی ہے، جن میں سے 61 فیصد مرد اور باقی 39 فیصد خواتین ہیں۔ مطالعہ میں مزید گہرائی میں غوطہ لگانے سے یہ بات سامنے آئی کہ کووِیڈ کی دوسری لہر نے ہندوستانیوں کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے جس کے نتیجے میں ذہنی صحت کے لیے آن لائن مشاورت میں 95 فیصد اضافہ ہوا ہے۔