Saturday, April 27, 2024
Homesliderآئی پی ایل کا 14 واں  ایڈیشن ،ممبئی اور بنگلور بہتر شروعات...

آئی پی ایل کا 14 واں  ایڈیشن ،ممبئی اور بنگلور بہتر شروعات کےلئے پرعزم

- Advertisement -
- Advertisement -

چینائی۔ انڈین پریمئر لیگ کے14 ویں ایڈیشن کا آغاز کل یہاں دفاعی چمپین ممبئی انڈینس اور رائل چیلنجرس بنگلور کے درمیان کھیلے جانے والے افتتاحی مقابلہ سے ہوگا۔ 5 مہینوں کے وقفہ کے دوران 2 آئی پی ایل ایونٹس کا انعقاد فرنچائیز کیلئے بہتر نہیں لیکن کورونا بحران کی وجہ سے گھروں میں موجود شائقین کیلئے تفریح کا بہترین سامان ہوگا جہاں وہ گھر میں اپنی یومیہ مصروفیات کے ساتھ شام کے اوقات میں کھلاڑیوں کے ہمالیائی چھکوں سے لطف اندوز ہوں گے۔ افتتاحی مقابلہ دفاعی چمپین ممبئی انڈینس اور رائل چیلنجرس بنگلور کے درمیان کھیلا جائے گا جہاں ممبئی کے کپتان روہت شرما خطابات کی ہیٹ ٹرک کرنے کے خواہاں ہوں گے تو دوسری جانب ویراٹ کوہلی جنہوں نے بین الاقوامی کرکٹ میں بہت کچھ حاصل کیا ہے وہ آئی پی ایل میں ٹیم کیلئے پہلا خطاب حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہوں گے۔

 کورونا وائرس اس وقت لیگ پر حاوی ہورہا ہے لیکن بی سی سی آئی کو امید ہے کہ سخت ترین انتظامات اور قواعد کی پابندی کے درمیان آئی پی ایل کا 14 واں ایڈیشن کامیاب منعقد ہوگا۔ کورونا کی وجہ سے آئی پی ایل کا گذشتہ ایڈیشن متحدہ عرب امارات میں منعقد کیا گیا تھا لیکن اس مرتبہ ہندوستان میں ہی منعقد کیا جارہا ہے حالانکہ اس وقت ملک میں کورونا کے یومیہ ایک لاکھ سے زائد نئے معاملات درج کئے جارہے ہیں۔ علاوہ ازیں سال کے آخر میں ہندوستان ٹی 20 ورلڈ کپ کی میزبانی بھی کررہا ہے۔ آئی پی ایل کے اس ایڈیشن میں کوہلی کی نظریں اُن کھلاڑیوں پر مرکوز ہوں گی جنہیں لے کر وہ سال کے اواخر میں ٹی 20 ورلڈ کپ حاصل کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں تو دوسری جانب انگلینڈ کے کپتان ایان مورگن اور ویسٹ انڈیز کے کپتان کیرن پولارڈ بھی اسی صف میں کھڑے ہیں جہاں وہ ہندوستان سے عالمی خطاب لے کر وطن لوٹنا چاہیں گے۔ روہت شرما جوکہ آئی پی ایل دنیا کے سب سے کامیاب ترین کپتان ہیں اور انہوں نے اپنی قیادت میں ٹیم کو پانچ مرتبہ آئی پی ایل کا چمپین بنایا ہے اور اب وہ چھٹے خطاب کے ساتھ فتوحات کی ہیٹ ٹرک کے قریب ہیں۔

 ممبئی انڈینس ٹی 20 طرز کی کرکٹ کی ایک کامیاب ترین ٹیم مانی جاتی ہے کیونکہ اگر اب روہت ناکام ہوتے ہیں تو ان کے ساتھی کوئنٹن ڈیکاک موجود ہیں اور اگر وہ بھی ناکام ہوتے ہیں تو پھر ان کے بعد ایشان کشن اور سوریا کمار جیسے باصلاحیت نوجوان بیٹسمین موجود ہیں۔ اس کے بعد پانڈیا بھائیوں کی موجودگی بھی اسے طاقتور بناتی ہے۔ بولنگ شعبہ کا تذکرہ کیا جائے تو ٹرینٹ بولٹ کی سوئنگ اور راہول چہر کی گوگلی بیٹسمینوں کو پریشان کرنے کیلئے کافی ہے۔ کل کے مقابلہ میں روہت کے مخالف میں قومی ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی موجود ہیں اور وہ اپنی ٹیم کا اعتماد کسی بھی لمحہ بلند کرسکتے ہیں۔ مڈل آرڈر میں گلین میکس ویل کی آمد ٹیم کو مزید طاقتور بنارہی ہے جبکہ نیوزی لینڈ کے دراز قد بولر کائیل جیمیسن جو راتوں رات اسٹار بنے ہیں‘ ان کے مظاہرے بھی اہمیت کے حامل ہوں گے۔ دیودت پڈیکل کا یہ دوسرا سیزن ہے اور وہ مزید بہتر مظاہرہ کیلئے پُرعزم ہیں۔ فاسٹ بولنگ شعبہ میں محمد سراج اور نودیپ سینی جنہوں نے آسٹریلیا کے خلاف بہترین مظاہرہ کیا تھا وہ ان مظاہروں کو آئی پی ایل میں بھی جاری رکھنے کے خواہاں ہوں گے۔