Monday, May 20, 2024
Homeبین الاقوامیآب و ہوا سے بنگلہ دیش کے 19 ملین بچوں کے مستقبل...

آب و ہوا سے بنگلہ دیش کے 19 ملین بچوں کے مستقبل کو خطرہ

- Advertisement -
- Advertisement -

ڈھاکہ ۔ بچوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں آب و ہوا کی تبدیلی زندگیوں اور19ملین بچوں کے مستقبل کے لئے خطرہ بن رہی ہے۔

رپورٹ میں ان لاکھوں بچوں کے مخدوش مستقبل کی پیش قیاسی کی گئی ہے جو بنگلہ دیش کے شمال سیلاب اور خشک سالی کے خطرے سے دوچار نشیبی علاقوں اورخلیج بنگال کے ساتھ واقع سیلاب زدہ ساحلی پٹی میں رہتے ہیں۔ یہ وہ علاقے ہیں جنہیں سیلابوں، سمندری طوفانوں اور دوسرے ماحولیاتی حادثات کا خطرہ سب سے زیادہ ہے۔

خطرے کے شکار تقریباً دوکروڑ بچوں میں لگ بھگ پانچ لاکھ روہنگیا پناہ گزین بچے شامل ہیں۔ وہ اور ان کے والدین میانمار میں تشدد کے خوف سے نقل مکانیکے بعد بازار کے علاقے میں پہنچے تھے۔ وہ بانس او ر پلاسٹک سے بنی کمزور پناہ گاہوں میں زندگی بسر کررہے ہیں جو آب و ہوا کے کسی سانحہ کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مصنف سائمن انگرام نے کہا ہے کہ آب و ہوا کی تبدیلی سے بچوں کی زندگیاں براہ راست متاثر ہوں گی خاص طور پر غریب بچوں کو اس سے زیادہ خطرہ ہے۔

 آب و ہوا کی تبدیلی سے متاثرہ ساٹھ لاکھ سے زیادہ پناہ گزین دیہی علاقوں سے شہری علاقوں میں منتقل ہو چکے ہیں۔ ڈھاکہ اور کئی بڑے شہروں میں پہنچے والے بچے اپنی گزر اوقات کا خود بندوبست کرنے پر مجبور ہیں۔ بہت سے بچوں کو انتہائی مشکل قسم کی بچہ مزدوری پر مجبورکیا جا رہا ہے۔ بہت سی لڑکیوں کی کم عمری میں شادی کی جا رہی ہے کیوں کہ ان کے خاندان اب ان کی دیکھ بھال نہیں کر سکتے اور ایسی لڑکیاں بھی ہیں جو شہروں میں بڑھتی ہوئی جنسی تجارت کا نشانہ بن رہی ہیں۔ جن کے پاس اپنے تحفظ کا کوئی راستہ نہیں ہے۔

مستقبل میں درپیش بے پناہ مسائل کے باوجود انگرام نے کہا ہے کہ وہ بنگلہ دیش کے ایک دورے کے دوران جن بچوں سے ملے وہ بہت سخت جان ہیں اور وہ اپنا مستقبل اپنے ہاتھوں میں لینے کا عزم رکھتے ہیں۔ بنگلہ دیش مجموعی طور پر آب و ہوا کی تبدیلی کے لئے خود کو تیار کر رہا ہے۔ رپورٹ میں بین الاقوامی برادری سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بچوں کو آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات سے محفوظ رکھنے کے لئے کئے جانے والے متعدد اقدامات میں حکومت کی مدد کریں۔