Sunday, May 19, 2024
Homesliderآندھرا سے آبی تنازعہ،تلنگانہ مکمل ارکان کے اجلاس کا خواہاں

آندھرا سے آبی تنازعہ،تلنگانہ مکمل ارکان کے اجلاس کا خواہاں

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ آندھرا پردیش حکومت نے رائلسیما لفٹ آبپاشی اسکیم (آر ایل آئ ایس) اور راجولی بینڈا ڈائیوریشن اسکیم (آر ڈی ایس) کی نہر کی غیرقانونی تعمیر کو معمول کی خلاف ورزی سمجھتے ہوئے اسے روکنے سے انکار کرنے کے بعد تلنگانہ حکومت اپنے کسانوں کے مفادات کے تحفظ میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے اورکرشنا ریورمینجمنٹ بورڈ (کے آر ایم بی) کی مکمل باڈی میٹنگ طلب کرنے کے علاوہ ریاستی حکومت نے نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) کے چینائی بنچ سے رجوع کیا ہے اورآرایل آئی ایس کے خلاف درخواست دائر کی۔

تلنگانہ حکومت نے 9 جولائی کو ہونے والے تین رکنی کمیٹی اجلاس کے بجائے کے آر ایم بی کا مکمل بورڈ اجلاس طلب کرنے کی کوشش کی ہے جس میں کے آر ایم بی کے چیئرمین سے 20 جولائی کے بعد باہمی سہولیات کی تاریخ پر مکمل بورڈ اجلاس طلب کرنے پر زور دیا گیا ہے۔  تلنگانہ میں تکنیکی ٹیمیں خریف سیزن کا آغاز ہونے کی وجہ سے آبپاشی کی مختلف اسکیموں کے انتظام میں مصروف ہیں اس پر غور کرتے ہوئے  مکمل اجلاس کا مطالبہ زور پکڑرہا ہے اور اسے آئندہ تواریخ میں منعقد کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

کے آر ایم بی چیئرمین کو یادداشت پیش کرتے ہوئے اسپیشل چیف سیکرٹری برائے آبپاشی رجت کمار نے 9 جولائی کو مجوزہ تین رکنی کمیٹی کے اجلاس میں دریائے کرشنا کے پانی کے استعمال پرآندھراپردیش  کی طرف سے اٹھائے گئے امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے بورڈ ممبر سکریٹری پر تحفظات کا اظہار کیا کہ تلنگانہ کے ذریعہ اٹھائے گئے کئی اہم امور کو زیر بحث نہیں لیا گیا۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تلنگانہ حکومت نے موجودہ آبی سال کے لئے کرشنا کے پانی کے اشتراک کے تناسب پرنظر ثانی اور آندھرا پردیش کے ذریعہ غیر قانونی آر ایل آئس اور آر ڈی ایس رائٹ کینال کی تعمیر کو فوری طور پر روکنے کے اقدامات پر بات چیت کی ہے۔  علاوہ ازیں  تلنگانہ حکومت نے پیر کو نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) کے چینائی بنچ سے رجوع کیا تھا اور آر ایل آئی ایس کے خلاف درخواست دائر کی۔ درخواست میں رجت کمار نے موقف اختیار کیا کہ اے پی آر ایل آئی ایس اور آر ڈی ایس دائیں نہر کی غیرقانونی تعمیر کے خلاف این جی ٹی کے ذریعہ اس سے پہلے جاری کردہ احکامات کی خلاف ورزی کررہی ہے۔