Friday, May 17, 2024
Homesliderآن لائن ہراسانی اور تشدد،58 فیصد خواتین متاثر

آن لائن ہراسانی اور تشدد،58 فیصد خواتین متاثر

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: ایک تازہ ترین عالمی سروے جوکہ 22 ممالک میں کیا گیا ہے اس میں انکشاف ہوا ہے کہ آن لائن ہراسانی اور بدسلوکی کا سب سے بڑا ہدف لڑکیاں اور نوجوان خواتین ہیں۔ اسٹیٹ آف دی ورلڈ کی گرلز رپورٹ کے عنوان سے برطانیہ میں قائم انسان دوست تنظیم پلان انٹرنیشنل کے ذریعہ کئے گئے اس سروے میں ہندوستان ، برازیل ، نائیجیریا ، اسپین ، آسٹریلیا ، جاپان ، تھائی لینڈ اوردنیا کے 22 ممالک کی 15تا  25 سال کی 14ہزار خواتین شامل ہیں۔امریکہ میں  11 اکتوبر کو لڑکیوں کے عالمی دن  سے پہلے اس سروے میں روشنی ڈالی گئی کہ 58 فیصد خواتین  نے فیس بک ، انسٹاگرام ، ٹویٹر ، واٹس ایپ اور ٹک ٹوک جیسے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آن لائن ہراساں یا بدسلوکی کا سامنا کرچکی ہیں۔ متاثرہ خواتین کی شرح پوری دنیا کے مختلف خطوں کے لئے یکساں تھی۔

 یورپ میں63 فیصد لڑکیوں نے ہراساں کیے جانے کی اطلاع دی ، اس کے بعد لاطینی امریکہ میں، 60 فیصد ، ایشیا بحر الکاہل کے خطے میں 58 فیصد ، افریقہ میں 54 فیصد ، اور شمالی امریکہ میں 52 فیصد لڑکیوں کو ہراساں کیا گیا۔ جنسی تشدد کے دھمکیوں سے لے کر نسل پرستانہ تبصرے اور آن لائن ہراسانی ، نوجوان خواتین کو آن لائن ہراساں کرنے کی کوشش مختلف طریقوں سے کی گئی تھی۔ جن لڑکیوں کو ہراساں کیا گیا ہے ان میں 47 فیصد کو جسمانی یا جنسی تشدد کی دھمکیاں دی گئیں ہیں ، جبکہ 59 فیصد کو آن لائن زبان میں گالی اور توہین آمیز زبان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اقلیت اور ایل جی بی ٹی کیو + جماعتوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کی ایک بڑی تعداد نے بتایا کہ ان کی شناخت کی وجہ سے انہیں ہراساں کیا گیا۔ جن لڑکیوں کو ہراساں کیا گیا ان میں 42 فیصد لڑکیوں نے خود کو اقلیت اور ایل جی بی ٹی کیو +کے طور پر شناخت کی۔ 14 فیصد جنہوں نے خود کو معذور ہونے کی حیثیت سے شناخت کیا اور 37 فیصد جنہوں نے خود کو نسلی اقلیت سے شناخت کیا ، نے کہا کہ انہیں پریشان کیا گیا ہے۔ یہ سروے  یکم اپریل سے 5 مئی تک کیا گیا  جس میں لڑکیاں اور نوجوان خواتین اپنے ہراساں کرنے والوں کے بارے میں کچھ نہ کچھ جانتی ہیں۔

 ان لوگوں کے مقابلے میں اجنبی افراد کی طرف سے ہراساں کرنا زیادہ خوفناک تھا۔ جب کہ سروے میں شامل 11 فیصد لڑکیوں کو موجودہ یا سابق ​​قریبی ساتھی نے ہراساں کیا ، 21 فیصد دوستوں کی طرف پریشان کیا اور 23 فی صد اسکول سے اپنے ہراساں کرنے والوں کو جانتے تھے یا کام کے مقام سے وہ انہیں جانتی ہیں ۔