Sunday, May 19, 2024
Homeٹرینڈنگاب آگرہ میں نہیں اگراوان میں ہو گا تاج محل۔۔؟

اب آگرہ میں نہیں اگراوان میں ہو گا تاج محل۔۔؟

- Advertisement -
- Advertisement -

لکھنؤ: اتر پردیش حکومت کی جانب سے الہ آباد کا نام پریاگ راج اور مغل سرائے کا نام دین دیال اپادھیائے نگر رکھنے کے بعد،اب اتر پردیش کی یوگی ادتیہ ناتھ حکومت آگرہ کا نام بدل کر اگراوان رکھنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

ریاستی حکومت نے آگرہ میں واقع امبیڈ کر نگر یونیورسٹی سے نام کے تاریخی پہلو پر غور کرنے کو کہا ہے۔یونیورسٹی کے محکمہ ہسٹری اب اس تجویز پر نظر ڈال رہے ہیں۔

ڈاکٹر امبیڈکر یونیورسٹی آف آگرہ میں شعبہ تاریخ کے سربراہ پروفیسر سوگم آنند نے اس کی تصدیق کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ”ہمیں ریاستی حکومت کی طرف سے ایک خط موسول ہوا ہے کہ تاریخی ثبوت تلاش کریں اگر آگرہ شہر کسی اور نام سے جانا جاتا تھا۔ہم نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور اس خط کا جواب دیں گے۔

اطلاع کے مطابق،یوگی حکومت آگرہ کا نام بدل کر اگروان رکھنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے،کیونکہ کچھ مورکین کا خیال ہے کہ یہ شہر کا اصل نام تھا۔بی جے پی کے رکن اسمبلی اے جگن پرساد گرگ،جن کا حال ہی میں دیہانت ہو گیا۔اس سے قبل یوگی ادتیہ ناتھ کو ایک خط لکھا تھا،جس میں ان سے در خواست کی گئی تھی کہ وہ آگرہ کانام تبدیل کرکے اگراوان کر دیں۔

جو لوگ اسے ”اگروان“ کے نام سے چاہتے ہیں،وہ طویل عرصے سے اس کی حمایت میں اپنی دلیل پیش کر رہے ہیں،لیکن بہت سے دوسرے لوگ شہنشاہ اکبر کے بعد آگرہ کو اکبر آباد کہتے ہیں،جس نے اسے مغل سلطنت کا دارالحکومت بنایا تھا۔

ٹراؤیل اینڈ ٹور آپریٹر راکیش تیواری نے کہا کہ ”آگرہ کو دنیا بھر میں تاج محل کے شہر کے نام سے جانا جاتا ہے اس لئے اس کے نام کی تبدیلی صحیح نہیں ہوگی۔