Monday, May 20, 2024
Homeٹرینڈنگاذان اسکول جنسی زیادتی واقعہ، بیرسٹر اویسی متحرک

اذان اسکول جنسی زیادتی واقعہ، بیرسٹر اویسی متحرک

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ رکن پارلیمنٹ حیدرآباد و صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین بیرسٹر اسد الدین اویسی نے اذان انٹرنیشنل اسکول میں ایک معصوم لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے کیس میں آج کمشنر آف پولیس حیدرآباد مسٹر انجنی کمار اور ضلع کلکٹر حیدرآباد مسٹر ایم رگھونندن راؤ سے ملاقات کرتے ہوئے اسکول انتظامیہ کے خلاف ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں سخت کارروائی کرنے اور عاجلانہ تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا۔ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے کمشنر پولیس سے خواہش کی کہ معاملہ کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے کیس کی تحقیقات سی سی ایس کے حوالہ کی جائے اور اسکول میں تنصیب تمام الکٹرانک آلہ ضبط کرلئے جائیں ۔ انہوں نے اسکول انتظامیہ کے خلاف بھی مقدمہ درج کرنے اور اسکول کی کشادگی کی اجازت نہ دینے کا بھی مطالبہ کیاہے۔ بیرسٹر اسد الدین کے ہمراہ سابق رکن اسمبلی کاروان و مجلسی امیدوار مسٹر کوثر محی الدین کے علاوہ متاثرہ لڑکی کے والد اور دوسرے رشتہ دار بھی موجود تھے۔بیرسٹر اسد الدین اویسی نے ضلع کلکٹر سے بھی ملاقات کی اور ان سے خواہش کی کہ ڈی ای او کی رپورٹ کی روشنی میں اسکول انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اسکول کی دوبارہ کشادگی نہ ہوسکی۔لڑکی کے والد نے بعدازاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ صدر مجلس کے شکرگذار ہیں کہ انہوں نے شخصی دلچسپی لیتے ہوئے نہ صرف کمشنر پولیس حیدرآباد سے نمائندگی کی ہے بلکہ ضلع کلکٹر کے پاس بھی پہنچ کر نمائندگی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے تیقن دیا کہ خاطی کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اور اسکول انتظامیہ کے خلاف بھی سخت سے سخت کارروائی کو یقینی بنایا جائے گا۔ یاد رہے کہ کل اسکول کے روبر کئے جانے والے مظاہرہ کے دوران احتجاجیوں نے مجلس اتحاد المسلمین کی قیادت پر اسکول انتظامیہ کی پشت پناہی کا الزام عائد کرتے ہوئے نعرے بھی لگائے تھے ۔ لڑکی کے والد نے بھی مجلس کے خلاف برہمی کا اظہار کیا تھا تاہم رات میں مجلس کے سابق رکن اسمبلی مسٹر کوثر محی الدین نے متاثرہ لڑکی کے گھر پہنچ کر اہل خاندان سے ملاقات کرتے ہوئے اس غلط فہمی کا ازالہ کیا تھا کہ مجلس کسی بھی ملزم حتیٰ کہ اسکول انتظامیہ کی پشت پناہی نہیں کررہی ہے بلکہ مجلسی قیادت ، متاثرہ خاندان کے ساتھ ہے جس پر رات میں ہی لڑکی کے والد نے اپنی غلطی کا احساس کرتے ہوئے مجلسی قیادت سے معذرت خواہی کرلی تھی۔