Thursday, May 9, 2024
Homeٹرینڈنگاذان اسکول جنسی زیادتی کیس: ملزم کی گرفتاری کی توثیق

اذان اسکول جنسی زیادتی کیس: ملزم کی گرفتاری کی توثیق

فاسٹ ٹراک کورٹ میں عاجلانہ سماعت کے اقدامات۔ جنسی زیادتی انفرادی جرم ہے اور اسکول انتظامیہ کے خلاف متاثرہ لڑکی کے والدین نے بھی تحریری شکایت نہیں کی تھی اس لئے اسکول انتظامیہ کے خلاف تاحال کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا: ڈی سی پی ویسٹ زون

حیدرآباد۔ حیدرآباد پولیس نے اذان انٹرنیشنل اسکول میں ایک معصوم لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے کیس کی فاسٹ ٹراک کورٹ میں عاجلانہ سماعت کو یقینی بنائے گی۔ پولیس نے ملزم محمد جیلانی سیکوریٹ سپروائزر کی گرفتاری کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ آج اسے عدالت میں پیش کیا جارہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس ویسٹ زون مسٹر اے آر سرینواس نے آج ایک پریس کانفرنس میں ملزم کی گرفتاری اور پولیس تحقیقات پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس واقعہ کے ضمن میں اسکول انتظامیہ کے خلاف تاحال کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا چونکہ اس جرم کا ارتکاب انفرادی طو رپر کیا گیا ہے اور شکایت کنندہ نے بھی اسکول انتظامیہ کے خلاف کوئی شکایت نہیں کی ہے، البتہ والدین سے بات چیت کرنے پر انہوں نے بتایا کہ ابتداء میں اسکول انتظامیہ نے دو گھنٹوں تک تعاون نہیں کیا ۔تحقیقات میں اس بات کاپتہ چلایا جائے گا۔ مسٹر سرینواس نے کہا کہ پولیس کی تمام تر توجہ عصمت ریزی کے مقدمہ پر مرکوز ہے۔ تاہم ڈی سی پی نے بتایا کہ انہوں نے ضلع کلکٹر سے بات کی ہے اوران سے خواہش کی ہے کہ وہ تحقیقات کروائیں کہ آیا اسکول چلانے سے متعلق مروجہ قواعد کی خلاف ورزی تو نہیں کی ہے۔ اس خصوص میں ڈی ای او کو تحقیقات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ یہ پوچھنے پر کہ اسکول میں ماضی میں بھی اسی طرح کے واقعات رونما ہوچکے تھے؟ ڈی سی پی نے کہا کہ ہمیں ابھی تک ایسی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر والدین ایسا کوئی واقعہ ہوتا ہے اور وہ پولیس سے رجوع نہیں ہوئے تھے پولیس کیا کرسکتی ہے؟ پولیس کے پریس نوٹ میں اب تک کی گئی تحقیق کی روشنی میں بتایا گیا کہ 14 ستمبر کو متاثرہ لڑکی اپنے والدین کے ساتھ اسکول پہنچی اور وہاں سے ہیڈمسٹریس کے ہمراہ وہ جیہ بھوشن ہاسپٹل مہدی پٹنم پہنچے ۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈاکٹر نے انہیں متاثرہ لڑکی کو دوسرے ہاسپٹل کو لے جانے کا مشورہ دیا۔ وہ دوبارہ اسکول پہنچے اور اسکول میں متاثرہ لڑکی نے ہیڈمسٹریس اور دیگر عملہ کی موجودگی میں ملزم کی شناخت کی ۔ متاثرہ کو فوری نیلوفر ہاسپٹل رجوع کیا گیا جہاں اسے شریک دواخانہ کرلیا گیا۔ لڑکی کی سرجری کی گئی اور اس کا علاج جاری ہے ۔ حیدرآباد سٹی پولیس کی کلوز ٹیم نے مقام واردات کا دورہ کیا اور معائنہ کیا ۔و الدین، ہیڈمسٹریس، کلاس ٹیچر اور آیا اور دیگر کے تفصیلی بیانات ریکارڈ کئے گئے۔ متاثرہ لڑکی کی اشیاء ڈائرکٹر تلنگانہ فارنسک سائنس لیباریٹری کو تجزیہ اور رپورٹ کے لئے بھیج دی گئیں۔ پریس نوٹ میں بتایا گیا کہ اس کیس میں نابالغ لڑکی پر جبراً دخولی جنسی زیادتی ثابت ہوتی ہے۔ پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ لڑکی کا علاج جاری ہے اور سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت متاثرہ لڑکی کا تفصیلی بیان مجسٹریٹ کی جانب سے ریکارڈ کیا جائے گا اور میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے۔ اس کیس کی تحقیقات اے سی پی آصف نگر مسٹر کے اشوک چکرورتی کی نگرانی میں مسٹر محمد منور ڈپٹی ایس انچارج گولکنڈہ پولیس اسٹیشن کررہے ہیں جبکہ ایڈیشنل ڈی سی پی ویسٹ زون مسٹر وینکٹیشورلو کیس کی پیشرفت پر نگرانی رکھے ہوئے ہیں۔