Monday, April 29, 2024
Homeدیگرنقطۂ نظر’’اردو کا مستقبل تلاش کرنے کی بجائے اردو میں اپنا مستقبل تلاش...

’’اردو کا مستقبل تلاش کرنے کی بجائے اردو میں اپنا مستقبل تلاش کیا جائے ‘‘

ملک میں بچوں کے رسائل کی تعداد صرف بارہ ہے یہ تعداد اور بڑھنی چاہیے۔مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں جناب فاروق سید مدیر گل بوٹے کا خطاب 

حیدرآباد۔ اردو زبان کا مستقبل تابناک ہے یہ مزید تابناک ہوسکتا ہے اگر اہلِ اردو ‘ اردو کا مستقبل تلاش کرنے کی بجائے اردو میں اپنا مستقبل تلاش کریں ۔ اردو زبان کی ترقی کے لیے بے لوث خدمت اور اردو سے جنون کی حد تک لگاؤ کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار اردو کے مشہور و مقبول ماہنامہ ’’ گل بوٹے ‘‘ (ممبئی) کے مدیر جناب فاروق سید نے کل شعبہ اردو مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں اپنے خطاب کے دوران کیا۔ انھوں نے کہا کہ ریاست مہاراشٹر ا میں اردو ذریعہ تعلیم کی صورت حال بہت بہتر ہے۔ وہاں بعض ایسے اردو میڈیم اسکول بھی ہیں جہاں داخلے کے لیے طلبا کے والدین آدھی رات سے قطار میں لگے رہتے ہیں ۔ اردو میڈیم کے طلبا ذہنی صلاحیتوں میں کسی اور میڈیم کے طلبا سے کم نہیں، ضرورت ان کی صلاحیتوں کی شناخت اور ان کی تربیت کی ہے۔ اردو میں بچوں کے ادب کے مسئلے پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اردو میں بکثرت ادب تخلیق کیا گیا ہے لیکن بچوں کی عمر‘ ان کی ذہنی سطح اور ان کی نفسیات کو ذہن میں رکھ کر بہت کم لکھا گیا ہے۔ لیکن رسالہ گل بوٹے بچوں کے ادیبوں ، شاعروں اور بچوں کے لیے نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کر رہاہے۔ اس رسالے کے تحت بچوں کو مسابقتی امتحان کے لیے تیار کرنے کی غرض سے تعلیمی مقابلوں کا انعقاد عمل میں آتا ہے۔ ان مقابلوں کے لیے اردو کارکن تمام اردو میڈیم اسکولوں تک پہنچتے ہیں۔ بچوں کو مقابلوں میں تقریباً پچاس ہزار اردو میڈیم کے طلبا حصہ لیتے ہیں۔ جنھیں گراں قدر انعامات دیے جاتے ہیں اس کے علاوہ غریب اور مستحق طلبا جہاں تک وہ پڑھنا چاہیں ان کی تعلیمی فیس کا انتظام کیا جا تا ہے۔ یہ سارے کام مخلص محبان اردو اور اردو کے بے لوث خدمت گزاروں کے تعاون سے انجام دیے جاتے ہیں۔ آج کے زمانہ میں اردو کا رسالہ چلانا بہت مشکل ہے لیکن گل بوٹے اصل لاگت سے کم قیمت پر بچوں کو فراہم کیا جاتا ہے۔ اس وقت ملک میں بچوں کے رسائل کی تعداد صرف بارہ ہے یہ تعداد اور بڑھنی چاہیے لیکن اس کے لیے اُردو والوں کو آگے آنا ہوگا۔ پروفیسر نسیم الدین فریس صدرشعبۂ اردونے شعبہ میں جناب سید فاروق اور ڈاکٹر سید عابد معز کا خیر مقدم کیا۔ ڈاکٹر مسرت جہاں اسسٹنٹ پروفیسر شعبۂ اردونے اجلاس میں مہمانوں کا استقبال کیا اور شکریے کا خوش گوار فریضہ انجام دیا۔ اس نشست میں شعبے کے تمام اساتذہ ‘ ریسرچ اسکالرز اور طلبا نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔