Thursday, May 2, 2024
Homesliderاساتذہ کی جانب سے گھریلو کام کروانے سے تنگ طلبہ فرار ہونے...

اساتذہ کی جانب سے گھریلو کام کروانے سے تنگ طلبہ فرار ہونے پر مجبور

- Advertisement -
- Advertisement -

موربی ۔ گجرات میں مرکزی حکومت کی سرپرستی میں چلنے والے ایک اسکول سے ایسا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں طالبات نے اس لئے اسکول سے راہ فرار اختیار کی کیونکہ انہیں اساتذہ گھریلو کام کرنے پر مجبور کررہے تھے ۔کستوربا گاندھی بالیکا ودیالیہ کی 17 طالبات ہفتہ کو اسکول سے بھاگ گئیں۔ ان کی شکایت یہ ہے کہ دو اساتذہ انہیں گھریلو کام کرنے پر مجبورکررہے ہیں۔ یہ اسکول مرکزی حکومت کے ذریعہ چلایا جاتا ہے جس کا مقصد دیہی علاقوں میں لڑکیوں کے لئے تعلیم کے حق کو فروغ دینا ہے۔

 واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے ہلواد میروپر اسکول کیمپس کی ہیڈ ٹیچر اور وارڈن امروتا سولنکی نے مقامی میڈیا کو بتایا ہمیں آٹھویں جماعت کے طلباءکی طرف سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ دو اساتذہ انہیں گھریلو کام کرنے کے لیے، یہاں تک کہ اپنے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے اپنے گھر بلا رہے ہیں۔ اگر وہ نہ مانیں تو انہیں سزا دی جاتی ہے اور ہراساں کیا جاتا ہے، اس لیے وہ بھاگ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ اسکول میں پڑوسی گاوں کی 50 لڑکیاں زیر تعلیم ہیں، جن میں سے17 طالبات بھاگ گئی تھیں ۔

 سینئر افسران نے انہیں ڈانٹا جس سے وہ ذہنی تناوکا شکار ہوگئی ہیں اور ان کے علاج کے لیے موربی کے سرکاری دواخانہ کے ڈاکٹر سے رجوع کیا گیا۔ ہیڈ ٹیچر نے یہ معاملہ محکمہ تعلیم کے سامنے پیش کیا ہے ۔ موربی ڈسٹرکٹ پرائمری ایجوکیشن آفیسر بھرت ودجا نے کئی کوششوں کے بعد بھی میڈیا کے فون کا جواب نہیں دیا۔اس واقعہ کے بعد طلبہ کے والدین نے جہاں سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے وہیں عوام نے اس واقعہ پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے  اور کہاکہ ایک جانب مرکزی حکومت بیٹی بچاؤ اور بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ لگاتی ہے تو دوسری جانب حقائق اس طرح سامنے آرہے ہیں ؤ