Friday, May 17, 2024
Homesliderاسدالدین پراترپردیش میں مقدمہ درج

اسدالدین پراترپردیش میں مقدمہ درج

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ایم آئی ایم ) کے صدر اسد الدین اویسی پر ریاست اترپردیش کے بارہ بنکی میں مقدمہ  درج کیا گیا ہے۔ صدر اویسی پر الزام ہے کہ انہوں نے یہاں کی تحصیل رام سنیہی گھاٹ کے احاطے میں واقع مسجد غریب نواز کو شہید کیے جانے پر متنازعہ بیان دیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی اورچیف منسٹر  پر نا زیبا تبصرہ کیا اور کوویڈ19 کے روک تھام کےلئے عائد قواعد اور شرائط  کی خلاف ورزی کی۔

اویسی کے ساتھ اجلاس کے تمام کنوینرز پر بھی مقدمہ  درج کیا گیا ہے۔ اسد الدین پر مقدمہ کے لیے دریاباد نشست سے بی جے پی رکن اسمبلی ستیش شرما نے چیف سکریٹری ہوم کو مکتوب  بھی لکھا تھا۔واضح رہے کہ جمعرات کی دوپہر بارہ بنکی شہر کے چندنا محلے واقع ایک میدان میں کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ونچت شوشت سماج اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رام سنیہی گھاٹ کی مسجد کو شہید کئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسجد کو چیف منسٹر  یوگی آدتیہ ناتھ کی ایما کے کہنے پر اس وقت کے ایس ڈی ایم نے منہدم کیا تھا۔

بی جے پی کے رکن اسمبلی نے اویسی کے اس بیان پر اعتراض کرتے ہوئے  چیف سیکرٹری ہوم کومکتوب لکھ کر اس بیان کی مذمت کی اور اسے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے والا بیان کہا ہے ۔رکن اسمبلی کا دعویٰ ہے کہ غیر قانونی اسٹرکچر کو آئینی عمل سے گرایا گیا ہے۔ انہو ں نے مزید کہا ہے کہ ایم آئی ایم اویسی کا یہ اجلاس بغیر اجازت منعقد ہوا اور اجلاس کرتے ہوئے کورونا کے قواعد کی خلاف ورزی بھی کی گئی ہے ۔یادرہے کہ اترپردیش میں انتخابات کی تیاریوں کو عروج پر لیے جانے کی تیاریاں شروع ہوچکی ہیں اور آئے دن اس طرح کے واقعات رونما ہونے کے امکانات بتائے جارہے ہیں ۔