Saturday, May 18, 2024
Homesliderاسد الدین اویسی کی کار پرحملہ ، حیدرآبادی لیڈر محفوظ

اسد الدین اویسی کی کار پرحملہ ، حیدرآبادی لیڈر محفوظ

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ ان کی کار پر اس وقت گولیاں چلائی گئیں جب وہ اتر پردیش کے میرٹھ میں انتخابی مہم کے بعد دہلی واپس آرہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی زخمی نہیں ہوا لیکن ان کی گاڑی کے ٹائر پنکچر ہو گئے تھے۔ہم سب محفوظ ہیں۔ الحمد للہ،  انہوں نے ٹوئٹ پر لکھا۔

یہ واقعہ مغربی اتر پردیش کے ہاپوڑ میں دہلی کے قریب ایک ٹول پلازا پر پیش آیا۔ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ حملہ آور اپنے ہتھیار چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ مسٹر اویسی نے کہا میں کیتھور، میرٹھ میں ایک انتخابی پروگرام کے بعد دہلی جارہا تھا۔ چھجرسی ٹول پلازا کے قریب دو لوگوں نے میری گاڑی پر تین سے چار راؤنڈ گولیاں چلائیں؛ وہاں جملہ 3-4 لوگ تھے ۔

انہوں نے لکھا میری گاڑی کے ٹائر پنکچرہوگئے میں دوسری گاڑی پرچلا گیا۔ ٹول پلازا سے اویسی کی طرف سے ٹویٹ کیے گئے بیان میں ان کی سفید ایس یو وی پرگولیوں کے دو سوراخ دکھائے گئے، جو موقع پر موجود ہے۔ تیسری گولی مبینہ طور پر ٹائر میں لگی۔ رکن اسمبلی دوسری گاڑی میں علاقہ سے روانہ ہوگئے۔

اے آئی ایم آئی ایم لیڈرنے 10فروری سے شروع ہونے والے اتر پردیش انتخابات کی مہم کے دوران میرٹھ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا تھا۔مغربی اتر پردیش ہندوستان کی سیاسی طور پر سب سے اہم اورآبادی والی ریاست ہے جہاں  سات مرحلوں کے انتخابات کے لئے ووٹ ڈالے جائیں گے ۔ اس معاملے کے بعد حیدرآباد میں اسد الدین کے کروڑہا مداحوں میں ایک قسم کی بے چینی پائی گئی تھی اور وہ اپنے لیڈر کی خیر خیریت معلو م کرنے کےلئے اپنے طور پر کوشش میں لگے رہے اور جب اسدالدین کا ٹوئٹ آیا تو انہوں نے راحت کی سانس تو ضروری لی لیکن اب یہ مطالبہ زور پکڑ رہا ہے کہ واقعہ کی اعلی سطحی تحقیقا ت ہونے کے علاوہ ان کی سیکورٹی میں اضافہ بھی کیا جائے۔