Saturday, May 18, 2024
Homeتازہ ترین خبریںاسد اویسی نے کے سی آر سے این پی آر کو روکنے...

اسد اویسی نے کے سی آر سے این پی آر کو روکنے کی اپیل کی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اسد الدین اویسی نے منگل کے روز وزیر اعلیٰ تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کی۔اور وزیر اعلیٰ سے اپیل کی کہ وہ کیرالہ حکومت کے ذریعہ بنائے گئے قومی پاپولیشن رجسٹر (این آر پی) پرعمل کریں۔

شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور نیشنل رجستر آف سٹیزن (این آر سی) کے خلاف احتجاج کے لئے منگل کے روز محبوب نگر میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے،انہوں نے امید ظاہر کی کہ تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) حکومت این پی آر کی اجازت نہیں دے گی،جو اپریل میں شروع ہونے جا رہی ہے۔

مرکزی کابینہ نے این پی آر کو اپنی منظوری دینے کے چند گھنٹے بعد ہی“اویسی نے کے سی آر سے اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ ”میں ہاتھ جوڑ کر وزیر اعلیٰ سے اپیل کر رہا ہوں کہ وہ این پی آر کو روکے،جو ملک کے لئے اچھا نہیں ہے“۔

کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ نے پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کرنے پر ٹی آر ایس کی سراہنا کی۔اویسی نے کہا ”وزیر اعلیٰ نے مجھے بتایا تھا کہ وہ ہندو مسلم پر سیاست نہیں کریں گے“۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے چہار شنبہ کے روز ایکشن کمیٹی کے وفد کی قیادت کرتے ہوئے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کے امکان کا اظہار کیا،اور ان سے درخواست کی کہ وہ این پی آر پر بنے رہیں اور مجوزہ این آر سی کی مخالفت کریں۔اویسی نے کہا کہ ”سی اے اے،این پی آر اور این آر سی،سب ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔اور مودی اور شاہ جو کہہ رہے ہیں وہ جھوٹ ہے“۔

رکن پارلیمنٹ نے لوک سبھا میں امیت شاہ کے بیان کی آڈیو بھی سنایا،جس میں کہا گیا ہے کہ ”این آر سی یقینی طور پر پورے ملک میں نافذ کی جائے گی،کیونکہ یہ بی جے پی کے انتخابی منشور کا حصہ ہے۔اویسی نے کہا کہ این پی آر،این آر سی کی  تشکیل کی طرف پہلا قدم ہے۔انہوں نے کہا ”وزیر مملکت برائے داخلہ کرن رجیجو نے بھی 26 نومبر 2014 کو پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ این پی آر،این آر سی کی طرف پہلا قدم ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ سی اے اے اکا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ این سی آر سے غائب سبھی غیر مسلموں کو شہریت دی جائے۔انہوں نے آسام کے وزیر خزانہ کے ذریعہ ریاست سے ذکر کیا کہ این آر سی سے غائب 5.4 لاکھ بنگالی ہندوؤں کو سی اے اے کے تحت شہریت ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ بد قسمتی کی بات ہے کہ مودی نے اتر پردیش میں مارے گئے 18 افراد مکر ناٹک میں دو اور جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گرھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء پر پولیس کی زیادتیوں کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔اسد اویسی نے الزام لگایا کہ اتر پردیش میں پولیس کی زیر قیادت ایک اوور کمیٹی میں بے گناہ افراد کو ہلاک کیا گیا۔انہوں نے ان ہلاکتوں کی آزادانہ عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔