Thursday, May 2, 2024
Homesliderاسرائیلی فوج نے فلسطین میں ایک گاؤں کو مسمار کردیا

اسرائیلی فوج نے فلسطین میں ایک گاؤں کو مسمار کردیا

- Advertisement -
- Advertisement -

ٹوباس ۔ اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 80 کے قریب فلسطینی افراد کے مکانات مسمارکردیئے ہیں جوکہ حالیہ دنوں میں کی جانے والی ایک بڑی کارروائی ہے۔ حکام اور عینی شاہدین نے کہا کہ ایک غیر معمولی کارروائی ہے جس میں ایک ہی وقت میں پوری برادری کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسرائیلی بلڈوزرز نے وادی اردن میں ٹوباس کے قریب خیمے ، شیڈ ، گشتی بیت الخلاء اورشمسی پینل سمیت گاوں کو توڑ دیا ۔ اسرائیلی فوج کی اس درندگی کا عینی شاہد خبر رساں ادارے اے ایف پی کا فوٹوگرافر بھی ہے اور اسکے مطابق اس نے دیکھا کہ درجنوں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

فلسطین کے وزیر اعظم محمد شتاحی نے اسرائیلی فوج پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے حمص البقیہ گاوں کو مکمل طور پر مسمار کردیا اور تقریبا 80 افرادکو بے گھرکردیا۔دوسری جانب مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی شاخ کوگٹ نے کہا ہے کہ وادی اردن میں فائرنگ کے علاقے (فوجی تربیتی علاقے) میں غیر قانونی طور پر تعمیر شدہ مکانات تھے جس کو مسمار کردیا گیا ہے۔وادی اردن کا یہ علاقہ مغربی کنارے کے علاقے سی میں آتا ہے جو اسرائیل کی فوج کے زیرکنٹرول ہے ، جس نے 1967 سے مغربی کنارے پر قبضہ کیا ہے۔

اسرائیلی قوانین کے تحت ، فلسطینی اجازت کے بغیر اس علاقے میں مکان نہیں بناسکتے ہیں اور اس کی اجازت سے عام طور پر انکارکردیا جاتا ہے اور پھر انہیں منہدم کردیا جاتا ہے۔اسرائیلی ظلم سے بے گھر ہونے والے عبد الغنی آوڈا نے کہا کہ اسرائیلیوں نے جوگاڑیوں میں اوربلڈوزر لے کر آئے تھے وہ لوگوں کو گھر خالی کرنے کے لئے 10 منٹ کی مہلت دی جس کے بعد انہوں نے انہدامی کارروائی شروع کردیانہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کا خاندان نسلوں سے اس علاقے میں رہتا ہے اور انہوں نے اسرائیل پر یہ الزام لگایا کہ وہ اردن کی وادی کو فلسطینی آبادی سے خالی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

اسرائیلی انسداد قبضہ غیر سرکاری تنظیم بی اسٹیلم کے مطابق حمص البقیہ میں رات گئے کی جانے والی کارروائی غیر معمولی تھی جب ایک ہی وقت میں بہت سارے گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔بی اسٹیلم کو بھیجیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ہی وقت میں پوری برادری کا صفایا کرنا انتہائی وحشانہ حرکت ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل اس حقیقت کو بروئے کار لا رہا ہے کہ اس غیرانسانی فعل کو انجام ایسے وقت دیا ہے جب سب کی توجہ اس وقت کہیں اور ہے۔ ان کا اشارہ امریکی صدارتی انتخابات کی سمت تھا۔

ایک الگ بیان میں بی ٹیلسم نے کہا ہے کہ جب کہ دنیا کورونا وائرس کے بحران سےپریشان ہے اسرائیل نے اس کے زیر اقتدار رہنے والے باشندوں کی مدد کرنے کے بجائے فلسطینیوں کو ہراساں کرنے کے لئے اس وقت کا انتخاب کیا اورایک ناپاک کوشش کی ہے۔مسمار کرنے والے اعداد و شمار پر نظر رکھنے والے بی اسٹیلیم نے کہا ہے کہ رواں سال اب تک اسرائیلی انہدام کے نتیجے میں مغربی کنارے میں 798 فلسطینی بے گھر ہوگئے ہیں۔