Friday, May 3, 2024
Homesliderاسرائیل اور امریکہ  ایران کے خلاف عرب اتحاد کو استعمال کرنے کے...

اسرائیل اور امریکہ  ایران کے خلاف عرب اتحاد کو استعمال کرنے کے خواہاں

- Advertisement -
- Advertisement -

ریاض ۔ امریکہ اور اسرائیل عرب ریاستوں کے ساتھ ایک سیکورٹی اتحاد کی بنیاد ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں جو مشرق وسطیٰ میں ایرانی ڈرون اور میزائل حملوں سے نمٹنے کے لیے فضائی دفاعی نظام کو مربوط کرے گا، اس منصوبے سے واقف چار ذرائع نے یہ تفصیلات فراہم کی ہیں۔یہ خیال جو اسرائیلی ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گا، صدر جو بائیڈن کے اسرائیل، فلسطینی علاقوں اور سعودی عرب کے 13 سے 16 جولائی کے دورے کے دوران زور پکڑسکتا ہے۔ دو ذرائع نے جنہیں منصوبوں کے بارے میں بتایا گیا تھا یہ بات کہی ہے ۔

چونکہ تہران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر علاقائی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، اسرائیل، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور عراق کے کچھ حصے یو اے وی  یا میزائل حملوں کی زد میں آ چکے ہیں جن کا دعویٰ ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں نے کیا ہے یا ان پر الزام لگایا گیا ہے ۔چار ذرائع نے بتایا کہ بات چیت ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور کئی عرب ممالک کی طرف سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے جو اسرائیل کے ساتھ کاروبار کرنے سے انکارکرتے  ہیں۔

لیکن اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ ابھرتا ہوا امریکی اسپانسر شدہ فضائی دفاعی اتحاد آپریٹو ہے اور بائیڈن کے دورے سے اس میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ آلہ پہلے ہی ایرانی حملوں کی کوشش کو ناکام بنا چکا ہے۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے ایک اسرائیلی عہدیدار نے کہا کہ شراکت دار ممالک ایک جیسی سہولیات استعمال کرنے کے بجائے ریموٹ الیکٹرانک کمیونیکیشن کے ذریعے اپنے متعلقہ فضائی دفاعی نظام کو ہم آہنگ کررہے ہیں۔

اسرائیل نے حالیہ برسوں میں امریکہ سے منسلک عرب ریاستوں کو دفاعی تعاون کی پیشکش کی ہے جو ایران کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کرتی ہیں، حالانکہ امریکی اندازہ یہ ہے کہ گینٹز نے اس بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے کہ اس طرح کا سیکورٹی تعاون کس حد تک آگے بڑھا ہے۔یہ منصوبہ سعودی عرب، عمان، کویت، بحرین، قطر، متحدہ عرب امارات، عراق، اردن اور مصر کے درمیان اسرائیلی ٹیکنالوجی اور امریکی فوجی مراکز کی مدد سے ریڈارز، ڈیٹیکٹرز اور انٹرسیپٹرز کا ایک نیٹ ورک تیار کرنا ہوگا۔