Saturday, April 27, 2024
Homesliderاسقاط حمل احتجاج ، امریکہ کے کئی شہروں میں زبردست مظاہرے

اسقاط حمل احتجاج ، امریکہ کے کئی شہروں میں زبردست مظاہرے

- Advertisement -
- Advertisement -

شکاگو (امریکہ)۔ اسقاط حمل کے حقوق کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین نے کئی امریکی شہروں میں ریلیاں نکالیں۔ مظاہرین نے اسقاط حمل کی حمایت میں لڑائی جاری رکھنے کا عہد کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اسقاط حمل ملک بھر کی خواتین کے لیے ایک قانونی اختیار رہے۔شکاگو، اٹلانٹا، ہیوسٹن اور دیگر شہروں میں سینکڑوں لوگ اسقاط حمل کے حقوق کی حمایت میں جمع ہوئے۔ یہ مظاہرہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکی سپریم کورٹ کی رائے عوام کے سامنے آ گئی ہے، جس میں یہ تجویز کیا گیا ہے کہ عدالت 1973 کے رو وی ویڈمعاملے  کو ختم کرنے کے لیے تیار ہے جس نے ملک بھر میں اسقاط حمل کو قانونی حیثیت دی تھی۔
کورٹس میٹر الینوائے کی صدر کیرول لیون نے شکاگو میں ایک ریلی کے دوران مقامی ٹی وی  کو بتایا یہ سوچنے کی بات ہے کہ لوگ اب بھی اس بات پر قابو پانا چاہتے ہیں کہ خواتین کیا کر سکتی ہیں اور کیا نہیں کر سکتیں۔الینوائے کے گورنر جے بی پرٹزکر نے ریلی میں حصہ لیا اور صوبے میں تولیدی حقوق کے تحفظ کا عہد کیا۔اسقاط حمل کی مخالفت کرنے والے مظاہرین بھی سڑک پر نکل آئے۔اٹلانٹا میں مظاہرین نے اسقاط حمل کے حقوق کے لیے مہم چلائی اور شہر کے وسط میں مارچ کیا ۔ مظاہرین نعرے لگا رہے تھے نہ چرچ اور نہ ہی ریاست، صرف خواتین ہی ان کی قسمت کا فیصلہ کریں گی۔
ہیوسٹن میں ڈیموکریٹ بیٹو او رورک کے عنوان سے ہونے والی تولیدی حقوق کی ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ یہ عنوان ٹیکساس کے گورنر کے حوالے سے تھا۔ ٹیکساس ریاستہائے متحدہ میں ان ریاستوں میں سے ایک ہے جو خود اسقاط حمل پر پابندی عائد کر دے گی اگر عدالت اسقاط حمل کے ملک گیر حق کو کالعدم قرار دے گی، عصمت ریزی یا بدکاری کے لیے کوئی استثنا نہیں چھوڑے گا۔یہ جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں کہ سپریم کورٹ کی رائے کا مسودہ کیسے افشاء  ہوا۔