Sunday, May 19, 2024
Homeٹرینڈنگاسکولس کے احاطوں میں جلد ہی جنک فوڈز پر پابندی کا امکان

اسکولس کے احاطوں میں جلد ہی جنک فوڈز پر پابندی کا امکان

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ حالیہ دنوں میں یونیسف کی جانب سے ایک تحقیقی رپورٹ منظرعام پر آئی تھی جس میں دنیا بھر کے بچوں کو تغذیہ بخش غذا فراہم نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا اور اب اسکولوں میں طلبہ کو جنک فوڈ سے طور رکھنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔بچوں کو کھانے پینے اور صحت مند بنانے کے مقصد سے  فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) نے فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرز (اسکول کے بچوں کے لئے محفوظ خوراک اور صحت مند غذا کے معیار) ریگولیشنز  2019 کے عنوان سے مسودہ ضوابط جاری کیے ہیں۔

ان قواعد و ضوابط میں یہ واضح کرنے کے لئے ایک بنیادی خیال ہے کہ بچوں کے لئے کیا صحتمند ہے اور کیا نہیں ہے۔تجویز کردہ ایک اہم قواعد میں یہ نکات بھی شامل ہیں کہ چربی ، نمک اور شوگر  سے زیادہ لیس کھانے کی اشیاء بچوں کو اسکول کینٹین ، اسکول  کے احاطے اور ہاسٹل کے کچن میں یا اسکول کیمپس کے 50 میٹر کے اندر فروخت نہیں کی جاسکتی ہیں۔

اسکولی اور کالج کے طلبہ میں صحت مند غذاوں کے فروغ کے لئے ایک جامع پروگرام اپنانا پر زرو دیا  گیا ہے ۔ مقامی اور موسمی کھانوں پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے اسکول کے کیمپس کو  ایٹ رائٹ اسکول  میں تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے  اورمخصوص معیارات کے مطابق کسی قسم کا کھانا ضائع نہیں ہونا چاہئے اس کو بھی یقینی بنانے کی سعی ہورہی ہے۔

مطالعات کے مطابق  اسکول کے تقریبا 8 فیصد بچے موٹے ہیں۔ ایف ایس ایس اے اے آئی نے یہ تجویز بھی پیش کی ہے کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیوٹریشن کے جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق بچوں کو اسکول میں متوازن غذا کھانے کے لئے حوصلہ افزائی کرنی ہوگی۔ غذائیت کے ماہرین وقتا فوقتا مینو کی تیاری میں مدد کے لئے اسکول کے ساتھ تعاون میں مشغول رہ سکتے ہیں۔ نیز یہ بھی تجویز ہے کہ اسکول کے احاطے کا باقاعدہ معائنہ ہونا چاہئے جہاں طلبہ کو محفوظ ، صحتمند اور صحت بخش کھانا پیش کیا جائے۔ایف ایس ایس اے اے آئی نے 30 دن کے اندر اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز اور اعتراضات طلب کیے ہیں تاکہ جلد ہی اسکولی طلبہ کےلئے معیاری غذاؤں کےلئے قواعد وضوابط متعارف کئے جاسکیں ۔