Sunday, May 5, 2024
Homesliderاسکولوں میں طلبہ کی حاضری سے قبل والدین کا تحریری اجازت نامہ...

اسکولوں میں طلبہ کی حاضری سے قبل والدین کا تحریری اجازت نامہ ضروری

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: کوویڈ 19 کے وبائی امراض کے پیش نظر تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے اور کلاسوں کے انعقاد کے لئے حفاظتی اقدامات کے تمام ضروری کارروائیاں کی جارہی ہیں لیکن  وزیر تعلیم پی سبتا اندرا ریڈی نے کہا کہ کلاسوں کے لئے اسکولوں میں جانے والے طلباء کو اپنے والدین سے تحریری رضامندی کا خط لانا  لازمی ہوگا ۔وزیر تعلیم نے کہا تمام تعلیمی اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 25 جنوری تک دوبارہ کھولنے کے لئے تیار رہیں۔ تعلیمی اداروں کے دوبارہ کھولنے کے وقت یعنی یکم فروری تک ، صفائی ، بجلی اور پانی جیسے دیگر امور پرتوجہ دی جانی چاہئے۔

وزیر تعلیم کے ساتھ وزیر فلاح و بہبود کوپولہ ایشور بی سی کے وزیر بہبود گنگولا کملاکر قبائلی بہبود کے وزیر ستی ووتی راٹھود اورچیف سکریٹری سومیش کمار نے مختلف فلاحی محکموں کے ماتحت تعلیمی اداروں کی کشادگی  کے لئے کیے جانے والے حفاظتی اقدامات سے متعلق متعلقہ عہدیداروں سے ملاقات کی۔وزیر تعلیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کلاس رومس اور ہاسٹل میں طلباء کے درمیان چھ فٹ کی دوری کو بھی یقینی بنائیں۔ یہ بتاتے ہوئے کہ ریاستی حکومت حفاظتی اقدامات کے لئے ضروری اقدامات کررہی ہے انہوں  نے تمام طلباء اور اساتذہ سے کہا کہ وہ کوڈ 19 کے حفاظتی پروٹوکول پرعمل کریں جس میں چہرہ ماسک پہننا ، ہاتھوں کو صاف کرنا اور جسمانی دوری شامل ہے۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ مختلف فلاحی محکموں کے تحت تمام تعلیمی اداروں سے محکمہ تعلیم کے جاری کردہ رہنما اصولوں پر عمل کرنے کو کہا گیا۔  رہائشی اداروں میں عملے کو چوبیس گھنٹے دستیاب رہنے کے لئے ضروری ہدایات جاری کی گئیں ، اس کے علاوہ ایک میڈیکل پلان بنایا جارہا ہے۔ضلعی کلکٹرس کے ساتھ کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ۔ وزیر تعلیم نے ضلعی کلکٹرز سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ دوبارہ کھلنے کے لئے کسی اسکول میں کوئی مسئلہ پیدا نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ اسکولوں میں طلباء کو کھانا پکانے اور مڈڈے کھانے پیش کرتے وقت پوری احتیاط برتیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف سرکاری اسکول ہی نہیں ، خانگی اسکولوں کی نگرانی کے لئے بھی ہدایات جاری کی گئیں۔وزیر تعلیم نے تمام خانگی اسکولوں کے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ پہلے جاری کردہ سرکاری ہدایات کے مطابق طلباء سے صرف ٹیوشن فیس وصول کریں۔ انہوں نے انتظامیہ کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ والدین کو اسکول کی فیسوں کی ادائیگی میں تکلیف نہ پیش کریں۔