Thursday, May 2, 2024
Homesliderاسکولی طالبات جنسی معاملہ، پرنسپل اور ٹیچر معطل

اسکولی طالبات جنسی معاملہ، پرنسپل اور ٹیچر معطل

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ مشرقی دہلی میونسپل کارپوریشن (ای ڈی ایم سی) نے اسکول کے پرنسپل اور ایک ٹیچر کو اس کے زیر انتظام اسکول میں کلاس روم کے اندر دو لڑکیوں کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کے معاملے میں معطل کر دیا ہے اور کنٹریکٹ ورکرز کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ استاد کی خدمات ختم کر دیں۔ میئر شیام سندر اگروال نے جمعہ کو یہ تفصیلات فراہم کی ہیں ۔یہ معاملہ مشرقی دہلی کے بھجن پورہ علاقے کے ایک سرکاری اسکول سے متعلق ہےجہاں دو طالبات کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کی گئی ہے ۔

میئر اگروال نے کہا  کہ یہ فیصلہ ای ڈی ایم سی کے عہدیداروں نے لیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک باضابطہ حکم جمعہ کو جاری کیا گیا ہے ۔یہ واقعہ 30 اپریل کو مشرقی دہلی کے ایک سرکاری اسکول میں پیش آیا، جہاں ملزم مبینہ طور پر کلاس روم میں داخل ہوا، اس کے کپڑے اتارے اور طالب علموں کے سامنے پیشاب کردیا۔ اس سے قبل اس نے مبینہ طور پر دو آٹھ سالہ بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔اگروال نے کہا کہ اس معاملے میں ایک خاکہ کی بنیاد پر ایک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔انہوں نے کہاای ڈی ایم سی نے اسکول کے پرنسپل اور ایک ٹیچر کو معطل کر دیا ہے، جب کہ کنٹریکٹ ٹیچر جسے سب سے پہلے اس معاملے کی اطلاع دی گئی تھی، خدمات ختم کر دی ہیں۔

اس کے علاوہ ایک ٹیچر اور ایک اسکول انسپکٹر کو وجہ بتاؤ نوٹس  جاری کیا گیا ہے۔  جبکہ ای ڈی ایم سی کے محکمہ تعلیم کے زونل ڈپٹی ڈائریکٹر کو سخت انتباہ دیا گیا ہے ۔دہلی کمیشن برائے خواتین نے دعویٰ کیا ہے کہ جب طالبات نے اس واقعہ کے بارے میں پرنسپل اور کلاس ٹیچر کو آگاہ کیا تو انہوں نے طالبات کو خاموش رہنے اور اس واقعہ کو بھول جانے کو کہا۔پولیس نے کہا کہ اسکول کے اندر اور احاطے میں کوئی سی سی ٹی وی کیمرے نہیں لگائے گئے تھے۔