Sunday, May 19, 2024
Homeٹرینڈنگاشوک گہلوت نے مدرسوں کے لئے 1.88کروڑ روپئے کی منظوری دے دی

اشوک گہلوت نے مدرسوں کے لئے 1.88کروڑ روپئے کی منظوری دے دی

- Advertisement -
- Advertisement -

جئے پور:راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کی سر براہی میں کانگریس حکومت نے حال ہی میں ریاست میں مدرسوں کے لئے 1.88 کروڑ روپئے کی منظوری دے دی ہے۔کیونکہ مرکز کے اسکول سویدھاانودان‘اسکیم کے تحت انہیں گرانٹ دینا بند کر دیا ہے،جس کی وجہ سے یہ تعلیمی ادارے بند ہونے کی حالت تک پہنچ گئے تھے۔

اس معاملہ پر بات کرتے ہوئے،راجستھان اقلیتی امور کے وزیر صالح محمد نے کہا ”اگر چہ مودی حکومت اقلیتی طبقے کے فوائد کے لئے بڑے بڑے دعوے کرتی ہے،لیکن اس نے راجستھان میں مدرسوں کے لئے فنڈ ز روک کر اپنا اصلی چہرہ ظاہر کیا ہے۔تاہم،اس معاملے پر اشوک گہلوت کی حساسیت کی وجہ سے،راجستھان کے مدرسوں کو ایک نئی زندگی ملی ہے۔

واضح ہو کہ موجودہ مالی سال میں،یہ مدرسے بند ہونے کے دہانے پر تھے،کیونکہ راجستھان میں 3240 مدرسوں کو 9کروڑ روپئے کی مالی امداد نہیں دی گئی ہے۔

راجستھان اسکول ایجوکیشن کونسل کے توسط سے مرکزی حکومت ان مدارس کو ابتدائی تعلیم کے لئے 5,000روپئے سالانہ اور ثانوی تعلیم کے لئے ہر سال 12,000روپئے مختس کر رہی ہے۔تاہم،مالی سال 2018-19میں یہ فنڈ جاری نہیں کئے گئے ہیں،جس کا مطلب ہے کہ ان اداروں لے لئے ایک نقد بحران ہے۔

دریں اثناء ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مدرسہ ماڈرنائیزیشن اسکیم کے تحت وزیر اعلیٰ کی طرف سے منظور کردہ یہ فنڈز کافی محدود ہیں اور صرف چند مہینوں تک مدرسوں کو بر قرار رکھ سکتے ہیں۔اطلاع کے مطابق اشوک گہلوت ان مدارس کی ترقی کے لئے فنڈزالاٹمنٹ جاری رکھنے کے لئے مرکز کو خط لکھیں گے۔