Saturday, May 18, 2024
Homesliderاظہرالدین حیدرآباد کرکٹ اسوسی ایشن کے سالانہ اجلاس کے انعقاد کےلئے پرامید

اظہرالدین حیدرآباد کرکٹ اسوسی ایشن کے سالانہ اجلاس کے انعقاد کےلئے پرامید

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ وبائی بیماری کورونا  کی وجہ سے عوامی اجتماع  پر پابندی عائد ہونے کے باوجود یکم دسمبر کو ہونے والے جی ایچ ایم سی انتخابات کے اچانک اعلان نے اب یہ امید  پیداکردی ہے کہ کیا حیدرآباد کرکٹ اسوسی ایشن (ایچ سی اے) 29 نومبر کو سالانہ اجلاس عام (اے جی ایم) کروانے میں کامیاب ہوگی جو کہ  راجیو گاندھی  اسٹیڈیم اوپل  میں منعقد شدنی ہے۔

ریاستی حکومت یا پولیس کی طرف سے ایچ سی اے کو اس سالانہ اجلاس کے لئے گرین سگنل ملنا ہنوز باقی ہے۔ اے جی ایم میں شرکت کے لئے 200 سے زیادہ ارکان   یکجا ہوں گے ۔ سوال یہ ہے کہ کیا ان حالات میں اسوسی ایشن اجلاس منعقد کرنے کی منظوری دے گی؟ 6 نومبر کی ایپیکس کونسل نے اے جی ایم کے لئے اتفاق کیا تھا اور اب شہر میں انتخابات ہونے کے وجہ  سے پولیس کی اجازت  ملنا بہت مشکل ہے۔

دریں اثنا اسوسی ایشن کے صدر محمد اظہرالدین نے راچہ کنڈا پولیس کمشنر مہیش بھاگوت کو خط لکھ کر اے جی ایم کے انعقاد کی اجازت طلب کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس وبا سے بخوبی واقف ہیں اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ ابھی نافذ ہے جس میں 100 سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی ہے۔انہوں نے کمشنر کو بتایا کہ وہاں 230 سے ​​زیادہ ارکان  کی حاضری ہوسکتی ہے اور اس لئے انہوں نے ان کی منظوری طلب کی کہ آیا اجلاس کروایا جاسکتا ہے اور اگر ضرورت ہو تو ایس او پیز کو بھی پیروی کی جائے۔

تاہم اے جی ایم پراور نئے سیزن کے لیگ میچوں کے آغاز کے حالیہ اعلان پر طوفان برپا ہے۔ ایپکس کونسل کے ارکان کے خلاف ابھی تک تازہ  تنقید  کے بعد اظہرالدین نے لیگ میچوں پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کلب کے سکریٹریوں کو ایک خط لکھا ہے۔انہوں نے کہاہم ایک عالمی وبائی حالت میں ہیں جس نے آئی پی ایل جیسے میگا ایونٹ کو بھی ہندوستان میں ہونے سے روک دیا۔ اسی پس منظر میں ہی ایپکس کونسل نے اصولی طورپر فیصلہ کیا کہ لیگ میچوں کو شرائط کے ساتھ کروایا جائے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ (1) ہم قانون کی خلاف ورزی نہیں کرتے ہیں (2) ہم کھلاڑیوں ، امپائروں ، سکریٹریوں اور دیگر کی صحت کو خطرے میں نہیں ڈالتے ہیں۔

اظہرالدین کو لگتا ہے کہ ایپکس کونسل لیگ میچوں کے انعقاد میں جلد بازی کر رہی ہے۔پچھلے کچھ دنوں کے دوران  میں لیگ کے سیزن کو منتخب کرنے کے لئے غیر یقینی اور ناپسندیدہ جلدی دیکھ رہا ہوں کہ وہ تمام اصولوں کو آسانی کے ساتھ نظر انداز کردیا جارہا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان میچوں کے انعقاد کے لئے حاصل کردہ سرکاری اجازت ناموں اور وبائی امراض کے انسداداوردیگر اقدامات پر بھی کوئی وضاحت نہیں ہے۔ ہمارے پاس ابھی سلیکشن کمیٹی نہیں ہے جوجاکر کھلاڑیوں کو کارکردگی کا جائزہ لے سکتی ہو۔ سلیکشن کمیٹیوں کو صرف اے جی ایم میں ہی حتمی شکل دی جاسکتی ہے اگر ہمیں مطلوبہ اجازت مل جائے تو 29 نومبر کو اجلاس ہوگا ۔ اظہر الدین نے مزید کہا کہ  یہ کہ بی سی سی آئی نے ہی اپنے گھریلو نظام الاوقات کا اعلان نہیں کیا ہے۔ تو ہمیں  جلدی کیا ہے؟