Friday, May 17, 2024
Homesliderافغانستان میں امریکی فوج دوبارہ آئے گی

افغانستان میں امریکی فوج دوبارہ آئے گی

- Advertisement -
- Advertisement -

 واشنگٹن۔ افغانستان میں طالبان کی بڑھتی پیش قدمی اورقابو کرنے کے درمیان امریکہ نے افغانستان سے اپنے سفارت کاروں کے انخلا کے لیے 3ہزارفوج بھیجنے کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے فوج بھیجنے کے حکم نامے پر دستخط کردیے ۔ 3ہزار فوجی افغانستان سے سفارت کاروں کے انخلا میں معاونت کریں گے ۔

فوج برطانوی شہریوں کے افغانستان سے انخلا میں بھی مددکریں گے، فوجی 24سے 48گھنٹوں کے دوران کابل ایئرپورٹ پہنچ جائیں گے ۔پینٹاگن کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ نیا مشن مکمل طور پر عارضی اورمخصوص مقصدکےلیے ہے ، 3ہزار فوجی بھیجنے سے 31اگست کے انخلا کے فیصلے پر اثر نہیں پڑے گا۔

دریں اثنا امریکی محکمہ خارجہ نے کابل میں سفارت خانے کی جگہ تبدیل کرنے کی تردید کردی۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈپرائس نے کہا کہ کابل میں امریکی سفارتخانہ موجودجگہ پر ہی کام کرتا رہے گا۔دوسری جانب امریکی وزیردفاع اور امریکی وزیرخارجہ نے افغان صدراشرف غنی کو فون کیا اس دوران گفتگو ہوئی کہ امریکہ افغانستان کی سلامتی اور استحکام میں مددکرتا رہے گا۔رہنماؤں نے کہا افغانستان سیکیورٹی صورت حال کے باعث امریکہ شہریوں کو افغانستان سے نکال رہا ہے ۔

افغانستان سے امریکی شہریوں کو نکل جانے کی ہدایت

 علاوہ ازیں امریکہ نے اس انٹیلی جنس رپورٹ کے بعد افغانستان میں موجود اپنے شہریوں پرزوردیا ہے کہ وہ فوری طور پروہاں سے نکل جائیں۔امریکی انٹیلی جنس کی رپورٹ میں پیش قیاسی  کی گئی تھی کہ افغان دارالحکومت کابل 90 روز میں طالبان کے ہاتھوں میں جاسکتا ہے ۔رپورٹ کے مطابق افغانستان میں اب بھی موجودامریکیوں کے لیے جاری سیکیورٹی انتباہ  میں کہا گیا ہے کہ کابل میں امریکی سفارتخانے کی طرف سے انہیں وہاں سے نکالنے کے لیے جلدپروازوں کا اعلان کیا جائے گا، ساتھ ہی کہا گیا کہ شہری اپنی روانگی میں تاخیر نہ کریں۔ افغانستان میں موجود امریکی شہریوں کو دستیاب کمرشل ٹرانسپورٹیشن کے ذریعے جلدازجلد وہاں سے نکل جانا چاہیے اور امریکی حکومت کی پروازوں پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔