Monday, April 29, 2024
Homeبین الاقوامیامریکہ کے مذاکرات ایک دھوکہ : ایران

امریکہ کے مذاکرات ایک دھوکہ : ایران

- Advertisement -
- Advertisement -

تہران ۔ امریکہ سے کشیدگی کے دوران ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش ایک دھوکہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای کے سرکاری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے بیان میں انہوں نے کہا کہ مذاکرات ایک دھوکہ ہے جو وہ چاہتے ہیں، آپ کے ہاتھ میں ہتھیار ہو تو وہ قریب آنے کی جرات بھی نہیں کریں گے۔ امریکہ کہا ہے کہ ہتھیار ڈال دو تاکہ ہم جو تمہارے ساتھ کرنا چاہیں کرلیں، یہی ان کے مذاکرات ہیں۔ خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔خیال رہے کہ چند روز قبل ایران کی پاسداران انقلاب نے جنوبی ساحلی پٹی پر امریکی جاسوس ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔

دوسری جانب امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) نے تصدیق کی تھی کہ ایرانی فورسز نے نگرانی پر مامور امریکی نیوی کے ڈرون آر کیو4 گلوبل ہاک مارگرایا ہے، تاہم ان کا اصرار تھا کہ ڈرون کو بین الاقوامی فضائی حدود میں بلاوجہ نشانہ بنایا گیا۔واضح رہے کہ امریکہ نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر تنازعہ میں شدت کے بعد تہران کو دباو میں لانے کے لیے خلیج فارس میں بی 52 بمبار سمیت متعدد طیارے اور جنگی بحری بیڑا اتارنے کے بعد اسالٹ شپ اور پیٹرائٹ میزائل دفاعی نظام تعینات کیے تھے۔ گزشتہ ایک ماہ کے اندر امریکہ، مشرق وسطیٰ میں مرحلہ وار ڈھائی ہزار فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان کرچکا ہے۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سیکیورٹی مشیر جان بولٹن نے کہا کہ مذکورہ اقدام کا مقصد ایران کو واضح اور غیر مبہم پیغام دینا ہے کہ اگر اس نے امریکہ یا خطے میں اس کے کسی ساتھی پر حملہ کیا تو نتائج سنگین ہوں گے۔

اسی دوران خلیج عمان میں 4 تیل بردار جہازوں پر حملہ ہوا اور امریکہ نے حملے کا الزام ایران پر عائد کیا۔ دوسری جانب ایران نے امریکی الزام کو من گھڑت قرار دے کر مسترد کردیا تھا۔ بعد ازاں خلیج عمان میں ایک مرتبہ پھر 2 تیل برداروں پر حملہ کیا گیا جس کا الزام بھی ایران پر عائد کیا گیا تھا جسے بھی ایران نے مسترد کردیا۔24 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور فوجی کمانڈروں پر مالی پابندیوں سے متعلق حکم نامے پر دستخط کیے ہیں اور کہا ہےکہ ایران کے سپریم لیڈر جارحیت کے ذمہ دار ہیں۔ 25 جون کو ایران کے صدر حسن روحانی نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای پر نئی امریکی پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ (وائٹ ہاوس) کو ایک مرتبہ پھر ذہنی طور پر بیمار قرار دیا۔