Sunday, May 5, 2024
Homesliderانتخابی ریالیوں میں ماسک غائب ، کیا حیدرآباد لاگ ڈاون کی سمت...

انتخابی ریالیوں میں ماسک غائب ، کیا حیدرآباد لاگ ڈاون کی سمت بڑھ رہا ہے؟

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔حیدرآباد میں جی ایچ ایم سی انتخابات کے لئے ہونے والی ریالیوں اور روڈ شوز کے مسائل پر پہلے ہی عوام پریشان تھے کیونکہ اس کے ظاہر مسائل میں ٹرافک جام ہونا، شوروغل سے صوتی آلودگی قابل ذکر ہیں تو دوسری جانب عوامی اجتماع سے کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کا پوشیدہ مسئلہ عوام میں ایک قسم کا خوف پیدا کررہا ہے اور اب الیکشن کمشن نے بھی اپنی تشویش کا اظہار کردیا ہے۔

کورونا وائرس کے پھیلاو پر قابو پانے کیلئے چہرے پر ماسک استعمال نہ کرنے کی صورت میں ہزار روپئے کا جرمانہ عاید کیا گیا تھا لیکن انتخابی ریالیوں کے دوران ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ماسک کا یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا ہو۔ جہاں سیاسی لیڈروں اور ان کے ساتھ ریالیوں میں شرکت کرنے والے ماسک کا استعمال نہیں کررہے ہیں تو دوسری جانب عہدیداروں میں بھی اس قانون پر سختی سے عوام کو عمل کروانے میں کوئی خاص دلچسپی دیکھائی نہیں دے رہی ہے ۔

ہندوستان بھر میں کورونا سے نمٹنے کیلئے مرکزی حکومت وقفہ وقفہ سے جو رہنمایانہ خطوط جاری کررہی ان میں ماسک کا استعمال اور سماجی فاصلہ کی برقراری کو اولین ترجیح دی جارہی ہے لیکن حیدرآباد انتخابات میں اسے یکسر نظر انداز کیا جارہا ہے ۔ دہلی حکومت نے کورونا کے مریضوں میں اضافہکے پیش نظر ماسک کے عدم استعمال پر چالان کو ایک ہزار سے بڑھا کر 2000 روپئے کردیا ہے۔ تلنگانہ میں لاک ڈان کے دوران اگرچہ ایک ہزار روپئے چالان کے احکامات برقرار تھے لیکن اس وقت بھی عوام نے ماسک کے استعمال میں کوتاہی سے کام لیا۔ اب جبکہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی )کی انتخابی مہم عروج پر ہے تو تمام سیاسی جماعتوں نے کورونا قواعد کو بالائے طاق رکھ دیا ہے۔ مہم کے دوران محلوں میں جگہ جگہ پدیاترا، عام جلسوں اور روڈ شو کے موقع پر عوام کا ہجوم دکھائی دے رہا ہے لیکن ماسک کے استعمال اور سماجی فاصلہ کی کسی کو پرواہ نہیں۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں نے انتخابی مہم کے دوران کورونا قواعد کی خلاف ورزی پر حکومت کو آگاہ کرتے ہوئے سختی سے نفاذ کا مشورہ دیا ہے۔ دوسری طرف ریاستی الیکشن کمیشن نے انتخابی مہم میں قواعد کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کوکورونا قواعد پر عمل آوری کی ہدایت دی ہے۔ حیدرآباد میں صورتحال کا تجزیہ کیا جائے تو بخوی اندازہ ہوجاتا ہے کہ عوام و خواص کو کورونا سے نجات مل چکی ہے۔ وزراء، ارکان پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی، سیاسی قائدین انتخابی مہم میں سڑکوں پر ہیں لیکن احتیاطی تدابیرکا کسی کو خیال نہیں۔ عہدیدار بھی خلاف ورزیوں پر آنکھیں بندکرچکے ہیں انہیں بس اپنی کامیابی کی فکر ہے ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر را نے دوسری لہر کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے عوام کو چوکسی کی ہدایت دی ہے اور انتباہ دیا کہ عوام احتیاط کریں ورنہ لاک ڈاون کے علاوہ دوسرا کوئی راستہ نہیں رہے گا ۔ پولیس کی جانب سے کورونا قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کو چالانات کے بارے میں اختیارات دیئے گئے لیکن خود پولیس ملازمین کو ماسک کے استعمال کے بغیر بندوبست پردیکھا جارہا ہے۔ تلنگانہ میں مجموعی کیسس کے 40 فیصد سے زائد گریٹر حیدرآباد میں پائے جاتے ہیں لیکن احتیاطی تدابیر کے معاملہ میں حیدرآباد کافی پیچھے ہے