Tuesday, May 7, 2024
Homesliderانٹرمیڈیٹ کے 3 مئی سے امتحانات متوقع ،ناکام طلبہ کو ترقی دینے...

انٹرمیڈیٹ کے 3 مئی سے امتحانات متوقع ،ناکام طلبہ کو ترقی دینے کا بھی منصوبہ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن (بی آئی ای) یکم فروری سے شروع ہونے والے تقریبا 68 دن تک کلاسز کے لئے ایک تعلیمی منصوبے پر غورکررہا ہے جس میں انٹرمیڈیٹ پبلک امتحانات (آئی پی ای) کا انعقاد ممکنہ طورپر 3مئی سے ہوں گے ۔

جیسا کہ ریاستی حکومت نے فیصلہ کیا ہے جونیئر کالجوں سمیت تمام تعلیمی ادارے یکم فروری سے کلاسز کے لئے دوبارہ کھلیں گے اور یہ  کلاسیز اپریل کے آخر تک جاری رہیں گے جس کے بعد آئ پی ای ہوں گی۔ آئی پی ای سے پہلےپراٹیکل امتحانات منعقد کرے گا۔

اس ضمن میں محکمہ تعلیم کے حکام نے کہا ہے کہ ہم یکم فروری سے شروع ہونے والی کلاسوں کے لئے 68 کام کے دنوں کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اس کے بعد مئی میں امتحانات ہوں گے ۔ طلباء کو بھی عملی امتحانات کے لئے حاضر ہونا پڑے گا۔

جونیئر کالج جب دوبارہ کھل جائیں تو دوسرے سال کے طلبہ کے لئے ایک دن اور اگلے دن پہلے سال کے طلباء کے لئے کلاسوں کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔ کالجوں کو کلاس رومز میں چھ فٹ جسمانی فاصلہ یقینی بنانا ہے  اس کے علاوہ فی بینچ میں ایک طالب علم ہوگا اورایک کلاس میں صرف 30 سے ​​زائد طلباء کے بیٹھنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔

بی آئی ای نے پہلے ہی ایک تعلیمی کیلنڈردیا ہے جس میں یکم ستمبر 2020 سے لے کر 30 اپریل 2021 تک کا پروگرام ہے اور اب اس میں توسیع مئی کے آخری ہفتے تک کردی جائے گی۔ کوویڈ 19 وبائی مرض کے پیش نظر  انٹرمیڈیٹ کے طلباء کیلئے ٹی سیاٹ نیٹ ورک چینلز اور دوردرشن کے ذریعہ آن لائن اور ڈیجیٹل کلاسز کا انعقادکیا جارہا ہے۔ نصاب کا ایک بڑا حصہ پہلے ہی مکمل ہوچکا ہے اور پرنسپلز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ باقائدہ کلاسوں کی کشادگی کے بعد باقی نصاب مکمل کریں۔جیسا کہ پہلے فیصلہ کیا گیا ہے ، امتحانات کے طرز میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

ناکام طلبہ کو ترقی دی جائے گی  کیونکہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن مارچ 2020 میں انٹرمیڈیٹ پبلک امتحانات میں شرکت کرنے اورناکام  ہونے والے پہلے سال کے تمام طلبا کو کم سے کم کامیابی کے نشانات دے کرکامیاب کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔بورڈ کے ذریعہ ایک تجویز تیار کی جارہی ہے جسے منظوری کے لئے ریاستی حکومت کو بھیجا جائے گا جس سے   پہلے سال کے تقریبا 1.92 لاکھ طلبا کو فائدہ ہوسکتا ہے جو مارچ 2020 میں امتحانات میں ناکام  ہوئے ہیں ۔